مؤطا امام مالک - کتاب مختلف بابوں کے بیان میں - حدیث نمبر 49
عَنْ خَالِدِ بْنِ مَعْدَانَ يَرْفَعُهُ إِنَّ اللَّهَ تَبَارَکَ وَتَعَالَی رَفِيقٌ يُحِبُّ الرِّفْقَ وَيَرْضَی بِهِ وَيُعِينُ عَلَيْهِ مَا لَا يُعِينُ عَلَی الْعُنْفِ فَإِذَا رَکِبْتُمْ هَذِهِ الدَّوَابَّ الْعُجْمَ فَأَنْزِلُوهَا مَنَازِلَهَا فَإِنْ کَانَتْ الْأَرْضُ جَدْبَةً فَانْجُوا عَلَيْهَا بِنِقْيِهَا وَعَلَيْکُمْ بِسَيْرِ اللَّيْلِ فَإِنَّ الْأَرْضَ تُطْوَی بِاللَّيْلِ مَا لَا تُطْوَی بِالنَّهَارِ وَإِيَّاکُمْ وَالتَّعْرِيسَ عَلَی الطَّرِيقِ فَإِنَّهَا طُرُقُ الدَّوَابِّ وَمَأْوَی الْحَيَّاتِ
سفر کے احکام کا بیان
خالد بن معدان سے روایت ہے کہ آنحضرت ﷺ نے فرمایا کہ اللہ جل جلالہ نرمی کرتا ہے اور نرمی کو پسند کرتا ہے اور خوش ہوتا ہے نرمی کرنے پر اور مدد کرتا ہے نرمی پر وہ جو نہیں کرتا سختی پر جب تم چڑھو ان بےزبان جانوروں پر تو اتارو ان کو ان کی منزلوں پر اگر زمین صاف ہو جہاں گھاس نہ ہو تو جلدی سے نکال لے جاؤ تاکہ اس میں گودار ہے اور لازم کرلو رات کا چلنا کیونکہ رات کے چلنے میں جیسے راہ کٹتی ہے ویسی دن کو نہیں کٹتی تو رات کو جب اترو تو راستے میں نہ اترو کیونکہ وہاں جانور آتے جاتے ہیں اور سانپ بھی رہا کرتے ہیں۔
Top