سنن ابنِ ماجہ - سنت کی پیروی کا بیان - حدیث نمبر 6
حدیث نمبر: 6
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ قُرَّةَ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِيهِ، ‏‏‏‏‏‏قَال:‏‏‏‏ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ لَا تَزَالُ طَائِفَةٌ مِنْ أُمَّتِي مَنْصُورِينَ لَا يَضُرُّهُمْ مَنْ خَذَلَهُمْ حَتَّى تَقُومَ السَّاعَةُ .
سنت رسول اللہ ﷺ کی پیروی کا بیان
قرہ بن ایاس ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: میری امت میں سے ایک گروہ کو ہمیشہ قیامت تک اللہ تعالیٰ کی مدد حاصل رہے گی ١ ؎، اور جو اس کی تائید و مدد نہ کرے گا اسے کوئی نقصان نہیں پہنچا سکے گا ۔
تخریج دارالدعوہ: سنن الترمذی/کتاب الفتن ٢٧ (٢١٩٢)، ٥١ (٢٢٢٩)، (تحفة الأشراف: ١١٠٨١)، وقد أخرجہ: مسند احمد (٣/٤٣٦ ٤/٩٧، ١٠١) (صحیح )
وضاحت: ١ ؎: طائفة کا لفظ نکرہ استعمال ہوا ہے جس سے قلت مراد ہے، یعنی یہ ایک ایسا گروہ ہوگا جو تعداد میں کم ہوگا، یا تعظیم کے لئے ہے یعنی یہ ایک بڑے رتبے والا گروہ ہوگا، امام احمد بن حنبل (رح) اس گروہ کے بارے میں فرماتے ہیں کہ اگر اس سے مراد اہل حدیث نہیں ہیں تو میں نہیں جانتا کہ پھر اس سے مراد کون ہوں گے، اس حدیث میں نبی کریم نے عاملین بالحدیث کو یہ بشارت دی ہے کہ کسی کی موافقت یا مخالفت اس کو نقصان نہ پہنچا سکے گی، اس لئے کہ وہ اللہ تبارک و تعالیٰ کی حفاظت و امان میں ہیں، اس لئے متبع سنت کو اس حدیث کی روشنی میں یہ طریقہ اختیار کرنا چاہیے کہ حدیث رسول کے ثابت ہوجانے کے بعد سلف صالحین کے فہم و مراد کے مطابق اس پر بلا خوف و خطر عمل کرے اور اگر ساری دنیا بھی اس کی مخالف ہو تو اس کی ذرہ برابر پرواہ نہ کرے، اس لئے کہ آپ کی لائی ہوئی شریعت اللہ کا آخری دین ہے، اور اسی پر چل کر ہمارے لئے نجات ہے۔
Mu’âwiyah bin Qurrah narrated that his father said: “The Messenger of Allah ﷺ said: ‘A group of my Ummah will continue to prevail and they will never be harmed by those who forsake them, until the Hour begins.” (Sahih)
Top