سنن ابنِ ماجہ - روزوں کا بیان - حدیث نمبر 1651
حدیث نمبر: 1651
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ . ح وحَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ خَالِدٍ، ‏‏‏‏‏‏قَالَا:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا الْعَلَاءُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِيهِ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ إِذَا كَانَ النِّصْفُ مِنْ شَعْبَانَ فَلَا صَوْمَ حَتَّى يَجِيءَ رَمَضَانُ.
رمضان سے ایک دن قبل روزہ رکھنا منع ہے، سوائے اس شخص کے جو پہلے سے کسی دن کا روزہ رکھتا ہو اور وہی دن رمضان سے پہلے آجائے۔
ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جب نصف شعبان ہوجائے، تو روزے نہ رکھو، جب تک کہ رمضان نہ آجائے ١ ؎۔
تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/الصوم ١٢ (٢٣٣٧)، سنن الترمذی/الصوم ٣٨ (٧٣٨)، (تحفة الأشراف: ١٤٠٥١، ١٤٠٩٥)، وقد أخرجہ: سنن الدارمی/الصوم ٣٤ (١٧٨١) (صحیح )
وضاحت: ١ ؎: یہ بات عام امت کے لئے ہے، نبی اکرم کے بارے میں آتا ہے کہ آپ شعبان کے روزوں کو رمضان سے ملا دیا کرتے تھے کیونکہ آپ کو روحانی قوت حاصل تھی اس لئے روزہ آپ کے لئے کمزوری کا سبب نہیں بنتا تھا، لیکن امت کے لئے حکم یہ ہے کہ وہ نصف ثانی میں روزہ نہ رکھیں تاکہ ان کی قوت و توانائی رمضان کے روزوں کے لئے برقرار رہے۔
It was narrated from Abu Hurairah (RA) that the Messenger of Allah ﷺ said: When it is the middle of Shaban, do not fast until Ramadan comes." (Sahih)
Top