سنن ابنِ ماجہ - حج کا بیان - حدیث نمبر 3105
حدیث نمبر: 3105
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ الْعَبْدِيُّ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي عَرُوبَةَ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ قَتَادَةَ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ سِنَانِ بْنِ سَلَمَةَ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ، ‏‏‏‏‏‏أَنَّ ذُؤَيْبًا الْخُزَاعِيَّ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَ:‏‏‏‏ أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَبْعَثُ مَعَهُ بِالْبُدْنِ، ‏‏‏‏‏‏ثُمَّ يَقُولُ:‏‏‏‏ إِذَا عَطِبَ مِنْهَا شَيْءٌ فَخَشِيتَ عَلَيْهِ مَوْتًا، ‏‏‏‏‏‏فَانْحَرْهَا، ‏‏‏‏‏‏ثُمَّ اغْمِسْ نَعْلَهَا فِي دَمِهَا، ‏‏‏‏‏‏ثُمَّ اضْرِبْ صَفْحَتَهَا، ‏‏‏‏‏‏وَلَا تَطْعَمْ مِنْهَا أَنْتَ وَلَا أَحَدٌ مِنْ أَهْلِ رُفْقَتِكَ.
اگر ہدی کا جانور ہلاک ہونے لگے۔
عبداللہ بن عباس ؓ کہتے ہیں کہ ذویب خزاعی ؓ کا بیان ہے کہ نبی اکرم ﷺ ان کے ساتھ ہدی کے اونٹ بھیجتے تو فرماتے: اگر ان میں سے کوئی تھک کر مرنے کے قریب پہنچ جائے، اور تمہیں اس کے مرجانے کا ڈر ہو، تو اس کو نحر (ذبح) کر ڈالو، پھر اس کے گلے کی جوتی اس کے خون میں ڈبو کر اس کے پٹھے پر مار لگا دو، اور اس میں سے نہ تم کچھ کھاؤ، اور نہ تمہارے ساتھ والے کچھ کھائیں ١ ؎۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح مسلم/الحج ٦٦ (١٣٢٦)، (تحفة الأشراف: ٣٥٤٤)، وقد أخرجہ: مسند احمد (٤/٢٢٥) (صحیح )
وضاحت: ١ ؎: بلکہ یہ نشان لگا کر اس جانور کو راستہ ہی میں چھوڑ دیا جائے تاکہ لوگ پہچان لیں کہ یہ ہدی کا جانور ہے، اور جو محتاج ہو وہ اس میں سے کھائے، آپ ﷺ نے ذویب اور اس کے ساتھیوں کو اس خیال سے کھانے سے منع فرمایا کہ لوگ تہمت نہ لگائیں کہ اپنے کھانے کی غرض سے اچھے تندرست جانور کو ذبح کر ڈالا، نیز اس سے معلوم ہوا کہ جو ہدی راستہ میں لاچار اور عاجز ہوجائے اس کو اسی طرح ذبح کر کے یہی نشان لگا کر چھوڑ دینا چاہیے، اور صاحب ہدی اور مالداروں کے لیے اس میں سے کھانا جائز نہیں، اور جو ہدی حرم تک پہنچ جائے وہاں نحر کی جائے اس میں سے صاحب ہدی اور مالدار بھی کھا سکتے ہیں، جیسے اوپر حدیث میں گزرا، اور رسول اکرم ﷺ اور علی ؓ نے ہدی کے جانوروں کا گوشت کھایا۔
It was narrated from Ibn Abbas that Dhuaib Al-Khuzai narrated that the Prophet ﷺ used to send the sacrificial animals with him, then he would say: "If any of them becomes unfit and you are afraid that it will die, then slaughter it, dip the sandal (tied around its neck) in its blood and place it on its side, but neither you nor any of your companions should eat anything from it."
Top