سنن ابنِ ماجہ - جنازوں کا بیان - حدیث نمبر 1571
حدیث نمبر: 1571
حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَى، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، ‏‏‏‏‏‏أَنْبَأَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَيُّوبَ بْنِ هَانِئٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ مَسْرُوقِ بْنِ الْأَجْدَعِ، ‏‏‏‏‏‏عَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ، ‏‏‏‏‏‏أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:‏‏‏‏ كُنْتُ نَهَيْتُكُمْ عَنْ زِيَارَةِ الْقُبُورِ فَزُورُوا الْقُبُورَ، ‏‏‏‏‏‏فَإِنَّهَا تُزَهِّدُ فِي الدُّنْيَا، ‏‏‏‏‏‏وَتُذَكِّرُ الْآخِرَةَ.
زیارت قبور
عبداللہ بن مسعود ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: میں نے تم کو قبروں کی زیارت سے روک دیا تھا، تو اب ان کی زیارت کرو، اس لیے کہ یہ دنیا سے بےرغبتی پیدا کرتی ہے، اور آخرت کی یاد دلاتی ہیں ١ ؎۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: ٩٥٦٢، ومصباح الزجاجة: ٥٦٣)، وقد أخرجہ: مسند احمد (١/٤٥٢) (ضعیف) (ایوب بن ہانی میں کلام ہے، لیکن فإنها تزهد في الدنيا کے جملہ کے علاوہ دوسری احادیث سے یہ ثابت ہے )
وضاحت: ١ ؎: پہلے نبی اکرم نے شرک کا زمانہ قریب ہونے کی وجہ سے مسلمانوں کو قبروں کی زیارت سے منع فرما دیا تھا، جب ایمان خوب دلوں میں جم گیا اور شرک کا خوف نہ رہا، تو آپ نے اس کی اجازت دے دی، ترمذی کی روایت میں ہے کہ محمد رسول اللہ کو بھی اپنی ماں کی قبر کی زیارت کرنے کی اجازت اللہ تعالیٰ نے دے دی اب یہ حکم عام ہے، عورت اور مرد دونوں کے لئے، یا صرف مردوں کے لئے خاص ہے، نیز صحیح یہ ہے کہ عورتیں بھی قبروں کی زیارت کرسکتی ہیں، اس لئے کہ قبروں کی زیارت سے ان کو موت اور آخرت کی یاد اور دنیا سے بےرغبتی کے فوائد حاصل ہوں گے، البتہ زیارت میں مبالغہ کرنے والی عورتوں پر حدیث میں لعنت آئی ہے، اس لئے عورتوں کو محدود انداز سے زیارت قبور کی اجازت ہے، موجودہ زمانہ میں قبروں اور مشاہد کے ساتھ مسلمانوں نے اپنی جہالت کی وجہ سے جو سلوک کر رکھا ہے، اس میں قبروں کی زیارت کا اصل مقصد اور فائدہ ہی اوجھل ہوگیا ہے، اس لئے تمام مسلمانوں کو زیارت قبور کے شرعی آداب کو سیکھنا اور اس کا لحاظ رکھنا چاہیے، اور صحیح طور پر مسنون طریقے سے قبروں کی زیارت کرنی چاہیے۔
It was narrated from Ibn Masud that the Messenger of Allah ﷺ said, "I used to forbid you to visit the graves, but now visit them, for they will draw your attention away from this world and remind you of the Hereafter." (Daif)
Top