سنن ابنِ ماجہ - تجارت ومعاملات کا بیان - حدیث نمبر 2151
حدیث نمبر: 2151
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ نَافِعٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ عَائِشَةَ، ‏‏‏‏‏‏أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:‏‏‏‏ إِنَّ أَصْحَابَ الصُّوَرِ يُعَذَّبُونَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ، ‏‏‏‏‏‏يُقَالُ لَهُمْ:‏‏‏‏ أَحْيُوا مَا خَلَقْتُمْ.
تجارت مختلف پیشے۔
ام المؤمنین عائشہ ؓ کہتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: تصویریں بنانے والوں کو قیامت کے دن عذاب دیا جائے گا، اور ان سے کہا جائے گا جن کو تم نے بنایا ہے، ان میں جان ڈالو ١ ؎۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/التوحید ٦٥ (٧٥٥٧)، سنن النسائی/الزینة من المجتبیٰ ٥٩ (٥٣٦٤)، (تحفة الأشراف: ١٧٥٥٧)، وقد أخرجہ: ٦/٧٠، ٨٠، ٢٢٣، ٢٤٦) (صحیح )
وضاحت: ١ ؎: جان ڈالو، اور یہ ان سے نہ ہو سکے گا، بس اسی بات پر ان کو عذاب ہوتا رہے گا، اس حدیث سے یہ بھی معلوم ہوا کہ مصوری کا پیشہ ناجائز ہے، البتہ اگر بےجان چیزوں کی تصویر بنانی ہو جیسے مکانوں کی، درختوں کی، شہروں کی تو کوئی حرج نہیں ہے، اب علماء کا اختلاف ہے کہ کون سی تصویر مراد ہے؟ مجسم یعنی بت جو پتھر یا لکڑی یا لوہے وغیرہ سے بناتے ہیں، یا ہر طرح کی تصویر؟ گرچہ نقشی یا عکسی ہو؟ جس کو ہمارے زمانہ میں فوٹو کہتے ہیں، حدیث عام ہے اور ہر ایک تصویر کو شامل ہے، لیکن بعضوں نے صرف مجسم تصویر کو حرام کہا ہے۔
It was narrated from Aisha (RA) that the Messenger of Allah ﷺ said: "The image-makers will be punished on the Day of Resurrection and will be told: Give life to that which you have created. (Sahih)
Top