سنن ابنِ ماجہ - پاکی کا بیان - حدیث نمبر 373
حدیث نمبر: 373
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ عَاصِمٍ الْأَحْوَلِ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي حَاجِبٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ الْحَكَمِ بْنِ عَمْرٍو أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَنَهَى أَنْ يَتَوَضَّأَ الرَّجُلُ بِفَضْلِ وَضُوءِ الْمَرْأَةِ.
اس کی ممانعت
حکم بن عمرو غفاری ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے مرد کو عورت کے وضو سے بچے ہوئے پانی سے وضو کرنے سے منع فرمایا ہے ١ ؎۔
تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/الطہارة ٤٠ (٨٢)، سنن الترمذی/الطہارة ٤٧ (٦٤)، سنن النسائی/المیاہ ١١ (٣٤٤)، (تحفة الأشراف: ٣٤٢١)، وقد أخرجہ: مسند احمد (٤/٢١٣، ٥/٦٦) (صحیح )
وضاحت: ١ ؎: مرد عورت کے بچے ہوئے پانی سے پاکی حاصل کرنے کے جواز اور عدم جواز کے سلسلے میں متعدد روایات وارد ہوئی ہیں، لہٰذا ممانعت یا عدم جواز کی روایات کو اس پانی پر محمول کیا جائے، جو اعضاء کو دھوتے وقت گرا ہو، یا ان میں وارد ممانعت نہی تنزیہی ہے، تحریمی نہیں، یعنی نہ کرنا اولیٰ اور بہتر ہے، جواز کی روایتوں کو برتن میں بچے ہوئے پانی پر محمول کیا جائے، اس صورت میں کوئی تعارض نہیں ہے۔
It was narrated from Hakam bin Amr that the Messenger of Allah ﷺ forbade men to perform ablution with the water left over by a woman.
Top