سنن ابنِ ماجہ - آداب کا بیان۔ - حدیث نمبر 3805
حدیث نمبر: 3805
حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ الْخَلَّالُ،‏‏‏‏ حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ،‏‏‏‏ عَنْ شَبِيبِ بْنِ بِشْرٍ،‏‏‏‏ عَنْ أَنَسٍ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ مَا أَنْعَمَ اللَّهُ عَلَى عَبْدٍ نِعْمَةً،‏‏‏‏ فَقَالَ:‏‏‏‏ الْحَمْدُ لِلَّهِ،‏‏‏‏ إِلَّا كَانَ الَّذِي أَعْطَاهُ،‏‏‏‏ أَفْضَلَ مِمَّا أَخَذَ.
اللہ کی حمد وثناء کرنے والوں کی فضیلت۔
انس ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جب اللہ تعالیٰ اپنے بندے پر کوئی نعمت نازل فرماتا ہے، اور وہ الحمدللہ کہتا ہے تو اس نے جو دیا وہ اس چیز سے افضل ہے جو اس نے لیا ١ ؎۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: ٩٠٤، ومصباح الزجاجة: ١٣٣١) (حسن )
وضاحت: ١ ؎: یعنی اللہ تعالیٰ کے نزدیک اس کا الحمد للہ کہنا یہ اس نعمت سے افضل ہے جو اللہ تعالیٰ نے اس کو دی، تو گویا بندے نے نعمت لی، اور اس سے افضل شئے اللہ تعالیٰ کی نزدیک اس کی عنایت ہے ورنہ اس کی نعمت کے سامنے ہمیں زبان سے ایک لفظ نکالنے کی کیا حقیقت ہے، اگر ہم لاکھوں برس تک الحمد للہ کہا کریں تو بھی اس کی نعمتوں کا شکر ادا نہ ہو سکے گا۔
It was narrated from Anas that the Messenger of Allah( ﷺ saw) said: ‘Allah does not bestow a blessing upon any slave and he says: ‘Al hamdu Lillah (praise is to Allah), except that what he gives(the praise) is better than what he received (the blessing).” (Hasan)
Top