صحيح البخاری - لباس کا بیان - حدیث نمبر 5953
حدیث نمبر: 5953
حَدَّثَنَا مُوسَى ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا عُمَارَةُ ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا أَبُو زُرْعَةَ ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ دَخَلْتُ مَعَ أَبِي هُرَيْرَةَ دَارًا بِالْمَدِينَةِ، ‏‏‏‏‏‏فَرَأَى أَعْلَاهَا مُصَوِّرًا يُصَوِّرُ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ:‏‏‏‏ وَمَنْ أَظْلَمُ مِمَّنْ ذَهَبَ يَخْلُقُ كَخَلْقِي، ‏‏‏‏‏‏فَلْيَخْلُقُوا حَبَّةً وَلْيَخْلُقُوا ذَرَّةً، ‏‏‏‏‏‏ثُمَّ دَعَا بِتَوْرٍ مِنْ مَاءٍ فَغَسَلَ يَدَيْهِ حَتَّى بَلَغَ إِبْطَهُ، ‏‏‏‏‏‏فَقُلْتُ:‏‏‏‏ يَا أَبَا هُرَيْرَةَ أَشَيْءٌ سَمِعْتَهُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ؟ قَالَ:‏‏‏‏ مُنْتَهَى الْحِلْيَةِ.
تصویریں توڑ دینے کا بیان
ہم سے موسیٰ نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے عبدالواحد نے، کہا ہم سے عمارہ نے، کہا ہم سے ابوزرعہ نے، کہا کہ میں ابوہریرہ ؓ کے ساتھ مدینہ منورہ میں (مروان بن حکم کے گھر میں) گیا تو انہوں نے چھت پر ایک مصور کو دیکھا جو تصویر بنا رہا تھا، انہوں نے کہا کہ میں نے رسول اللہ سے سنا ہے، نبی کریم نے فرمایا کہ (اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے) اس شخص سے بڑھ کر ظالم کون ہوگا جو میری مخلوق کی طرح پیدا کرنے چلا ہے اگر اسے یہی گھمنڈ ہے تو اسے چاہیئے کہ ایک دانہ پیدا کرے، ایک چیونٹی پیدا کرے۔ پھر انہوں نے پانی کا ایک طشت منگوایا اور اپنے ہاتھ اس میں دھوئے۔ جب بغل دھونے لگے تو میں نے عرض کیا ابوہریرہ! کیا (بغل تک دھونے کے بارے میں) تم نے رسول اللہ سے کچھ سنا ہے انہوں نے کہا میں نے جہاں تک زیور پہنا جاسکتا ہے وہاں تک دھویا ہے۔
Narrated Abu Zura (RA) : l entered a house in Madinah with Abu Hurairah (RA) , and he saw a man making pictures at the top of the house. Abu Hurairah (RA) said, "I heard Allahs Apostle ﷺ saying that Allah said, Who would be more unjust than the one who tries to create the like of My creatures? Let them create a grain: let them create a gnat. " Abu Hurairah (RA) then asked for a water container and washed his arms up to his armpits. I said, "O Abu i Hurairah! Is this something you have heard I from Allahs Apostle?" He said, "The limit for ablution is up to the place where the ornaments will reach on the Day of Resurrection.
Top