مشکوٰۃ المصابیح - مرتدوں اور فساد برپا کرنے والوں کو قتل کردینے کا بیان - حدیث نمبر 3511
حَدَّثَنَا عَبْدَانُ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي حَمْزَةَ، ‏‏‏‏‏‏عَنِ الْأَعْمَشِ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ شَقِيقِ بْنِ سَلَمَةَ، ‏‏‏‏‏‏كُنْتُ جَالِسًا مَعَ أَبِي مَسْعُودٍ، ‏‏‏‏‏‏وَأَبِي مُوسَى، ‏‏‏‏‏‏وَعَمَّارٍ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ أَبُو مَسْعُودٍ:‏‏‏‏ ""مَا مِنْ أَصْحَابِكَ أَحَدٌ إِلَّا لَوْ شِئْتُ لَقُلْتُ فِيهِ غَيْرَكَ، ‏‏‏‏‏‏وَمَا رَأَيْتُ مِنْكَ شَيْئًا مُنْذُ صَحِبْت النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَعْيَبَ عِنْدِي مِنَ اسْتِسْرَاعِكَ فِي هَذَا الْأَمْرِ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ عَمَّارٌ:‏‏‏‏ يَا أَبَا مَسْعُودٍ، ‏‏‏‏‏‏وَمَا رَأَيْتُ مِنْكَ وَلَا مِنْ صَاحِبِكَ هَذَا شَيْئًا مُنْذُ صَحِبْتُمَا النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَعْيَبَ عِنْدِي مِنْ إِبْطَائِكُمَا فِي هَذَا الْأَمْرِ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ أَبُو مَسْعُودٍ وَكَانَ مُوسِرًا:‏‏‏‏ يَا غُلَامُ، ‏‏‏‏‏‏هَاتِ حُلَّتَيْنِ، ‏‏‏‏‏‏فَأَعْطَى إِحْدَاهُمَا أَبَا مُوسَى وَالْأُخْرَى عَمَّارًا، ‏‏‏‏‏‏وَقَالَ:‏‏‏‏ رُوحَا فِيهِ إِلَى الْجُمُعَةِ"".
میں ابومسعود، ابوموسیٰ اور عمار ؓ کے ساتھ بیٹھا ہوا تھا۔ ابومسعود ؓ نے عمار ؓ سے کہا ہمارے ساتھ والے جتنے لوگ ہیں میں اگر چاہوں تو تمہارے سوا ان میں سے ہر ایک کا کچھ نہ کچھ عیب بیان کر سکتا ہوں۔ ( لیکن تم ایک بےعیب ہو ) اور جب سے تم نے نبی کریم ﷺ کی صحبت اختیار کی، میں نے کوئی عیب کا کام تمہارا نہیں دیکھا۔ ایک یہی عیب کا کام دیکھتا ہوں، تم اس دور میں یعنی لوگوں کو جنگ کے لیے اٹھانے میں جلدی کر رہے ہو۔ عمار ؓ نے کہا ابومسعود ؓ تم سے اور تمہارے ساتھی ابوموسیٰ اشعری سے جب سے تم دونوں نے نبی کریم ﷺ کی صحبت اختیار کی ہے میں نے کوئی عیب کا کام اس سے زیادہ نہیں دیکھا جو تم دونوں اس کام میں دیر کر رہے ہو۔ اس پر ابومسعود ؓ نے کہا اور وہ مالدار آدمی تھے کہ غلام! دو حلے لاؤ۔ چنانچہ انہوں نے ایک حلہ ابوموسیٰ ؓ کو دیا اور دوسرا عمار ؓ کو اور کہا کہ آپ دونوں بھائی کپڑے پہن کر جمعہ پڑھنے چلیں۔
Top