صحيح البخاری - غزوات کا بیان - حدیث نمبر 4151
حدیث نمبر: 4151
حَدَّثَنِي فَضْلُ بْنُ يَعْقُوبَ،‏‏‏‏ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَعْيَنَ أَبُو عَلِيٍّ الْحَرَّانِيّ،‏‏‏‏ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ،‏‏‏‏ حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَاقَ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ أَنْبَأَنَا الْبَرَاءُ بْنُ عَازِبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا:‏‏‏‏ أَنَّهُمْ كَانُوا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ الْحُدَيْبِيَةِ أَلْفًا وَأَرْبَعَ مِائَةٍ أَوْ أَكْثَرَ،‏‏‏‏ فَنَزَلُوا عَلَى بِئْرٍ فَنَزَحُوهَا،‏‏‏‏ فَأَتَوْا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ،‏‏‏‏ فَأَتَى الْبِئْرَ وَقَعَدَ عَلَى شَفِيرِهَا،‏‏‏‏ ثُمَّ قَالَ:‏‏‏‏ ائْتُونِي بِدَلْوٍ مِنْ مَائِهَا،‏‏‏‏ فَأُتِيَ بِهِ فَبَصَقَ فَدَعَا ثُمَّ قَالَ:‏‏‏‏ دَعُوهَا سَاعَةً،‏‏‏‏ فَأَرْوَوْا أَنْفُسَهُمْ وَرِكَابَهُمْ حَتَّى ارْتَحَلُوا.
باب: غزوہ حدیبیہ کا بیان۔
مجھ سے فضل بن یعقوب نے بیان کیا ‘ ہم سے حسن بن محمد بن اعین ابوعلی حرانی نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے زہیر بن معاویہ نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے ابواسحاق سبیعی نے بیان کیا کہ ہمیں براء بن عازب ؓ نے خبر دی کہ وہ لوگ غزوہ حدیبیہ کے موقع پر رسول اللہ کے ساتھ ایک ہزار چار سو کی تعداد میں تھے یا اس سے بھی زیادہ۔ ایک کنویں پر پڑاؤ ہوا لشکر نے اس کا (سارا) پانی کھینچ لیا اور نبی کریم کی خدمت میں حاضر ہوئے۔ نبی کریم کنویں کے پاس تشریف لائے اور اس کی منڈیر پر بیٹھ گئے۔ پھر فرمایا کہ ایک ڈول میں اسی کنویں کا پانی لاؤ۔ پانی لایا گیا تو آپ نے اس میں کلی کی اور دعا فرمائی۔ پھر فرمایا کہ کنویں کو یوں ہی تھوڑی دیر کے لیے رہنے دو۔ اس کے بعد سارا لشکر خود بھی سیراب ہوتا رہا اور اپنی سواریوں کو بھی خوب پلاتا رہا۔ یہاں تک کہ وہاں سے انہوں نے کوچ کیا۔
Narrated Al-Bara bin Azib (RA): That they were in the company of Allahs Apostle ﷺ on the day of Al-Hudaibiya and their number was 140O or more. They camped at a well and drew its water till it was dried. When they informed Allahs Apostle ﷺ of that, he came and sat over its edge and said, "Bring me a bucket of its water." When it was brought, he spat and invoked (Allah) and said, "Leave it for a while." Then they quenched their thirst and watered their riding animals (from that well) till they departed.
Top