صحيح البخاری - - حدیث نمبر 3805
حدیث نمبر: 4147
حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ،‏‏‏‏ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ بِلَالٍ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنِي صَالِحُ بْنُ كَيْسَانَ،‏‏‏‏ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ،‏‏‏‏ عَنْزَيْدِ بْنِ خَالِدٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَامَ الْحُدَيْبِيَةِ،‏‏‏‏ فَأَصَابَنَا مَطَرٌ ذَاتَ لَيْلَةٍ،‏‏‏‏ فَصَلَّى لَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الصُّبْحَ،‏‏‏‏ ثُمَّ أَقْبَلَ عَلَيْنَا فَقَالَ:‏‏‏‏ أَتَدْرُونَ مَاذَا قَالَ رَبُّكُمْ ؟قُلْنَا:‏‏‏‏ اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ،‏‏‏‏ فَقَالَ:‏‏‏‏ قَالَ اللَّهُ:‏‏‏‏ أَصْبَحَ مِنْ عِبَادِي مُؤْمِنٌ بِي وَكَافِرٌ بِي،‏‏‏‏ فَأَمَّا مَنْ قَالَ:‏‏‏‏ مُطِرْنَا بِرَحْمَةِ اللَّهِ وَبِرِزْقِ اللَّهِ وَبِفَضْلِ اللَّهِ فَهُوَ مُؤْمِنٌ بِي كَافِرٌ بِالْكَوْكَبِ،‏‏‏‏ وَأَمَّا مَنْ قَالَ:‏‏‏‏ مُطِرْنَا بِنَجْمِ كَذَا فَهُوَ مُؤْمِنٌ بِالْكَوْكَبِ كَافِرٌ بِي.
باب: غزوہ حدیبیہ کا بیان۔
ہم سے خالد بن مخلد نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے سلیمان بن بلال نے بیان کیا ‘ کہا کہ مجھ سے صالح بن کیسان نے بیان کیا ‘ ان سے عبیداللہ بن عبداللہ نے اور ان سے زید بن خالد ؓ نے بیان کیا کہ حدیبیہ کے سال ہم رسول اللہ کے ساتھ نکلے تو ایک دن، رات کو بارش ہوئی۔ نبی کریم نے صبح کی نماز پڑھانے کے بعد ہم سے خطاب کیا اور دریافت فرمایا کہ معلوم ہے تمہارے رب نے کیا کہا؟ ہم نے عرض کیا کہ اللہ اور اس کے رسول کو زیادہ علم ہے۔ آپ نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ صبح ہوئی تو میرے کچھ بندوں نے اس حالت میں صبح کی کہ ان کا ایمان مجھ پر تھا اور کچھ نے اس حالت میں صبح کی کہ وہ میرا انکار کئے ہوئے تھے۔ تو جس نے کہا کہ ہم پر یہ بارش اللہ کے رزق ‘ اللہ کی رحمت اور اللہ کے فضل سے ہوئی ہے تو وہ مجھ پر ایمان لانے والا ہے اور ستارے کا انکار کرنے والا ہے اور جو شخص یہ کہتا ہے کہ بارش فلاں ستارے کی تاثیر سے ہوئی ہے تو وہ ستاروں پر ایمان لانے والا اور میرے ساتھ کفر کرنے والا ہے۔
Top