صحيح البخاری - عمرہ کا بیان - حدیث نمبر 1805
1- بَابُ الْمُحْصَرِ وَجَزَاءِ الصَّيْدِ:
وَقَوْلِهِ تَعَالَى:‏‏‏‏ فَإِنْ أُحْصِرْتُمْ فَمَا اسْتَيْسَرَ مِنَ الْهَدْيِ وَلا تَحْلِقُوا رُءُوسَكُمْ حَتَّى يَبْلُغَ الْهَدْيُ مَحِلَّهُ سورة البقرة آية 196، ‏‏‏‏‏‏وَقَالَ عَطَاءٌ:‏‏‏‏ الْإِحْصَارُ مِنْ كُلِّ شَيْءٍ يَحْبِسُهُ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ أَبُو عَبْد اللَّهِ:‏‏‏‏ حَصُورًا لَا يَأْتِي النِّسَاءَ.
باب: مسافر جب جلد چلنے کی کوشش کر رہا ہو اور اپنے اہل میں جلد پہنچنا چاہئے۔
باب: محرم کے روکے جانے اور شکار کا بدلہ دینے کے بیان میں
اور اللہ تعالیٰ نے فرمایا پس تم اگر روک دیئے جاؤ تو جو قربانی میسر ہو وہ مکہ بھیجو اور اپنے سر اس وقت تک نہ منڈاؤ (یعنی احرام نہ کھولو) جب تک قربانی کا جانور اپنے ٹھکانے (یعنی مکہ پہنچ کر ذبح نہ ہوجائے) اور عطاء بن ابی رباح (رح) نے کہا کہ جو چیز بھی روکے اس کا یہی حکم ہے۔
Narrated Zaid bin Aslam from his father: I was with Ibn `Umar on the way to Mecca, and he got the news that Safiya bint Abu Ubaid was seriously ill. So, he hastened his pace, and when the twilight disappeared, he dismounted and offered the Maghrib and `Isha' prayers together. Then he said, I saw that whenever the Prophet had to hasten when traveling, he would delay the Maghrib prayer and join them together (i.e. offer the Maghrib and the `Isha prayers together).
Top