صحيح البخاری - علم کا بیان - حدیث نمبر 99
حَدَّثَنَا الْعَلاَءُ بْنُ عَبْدِ الْجَبَّارِ قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُسْلِمٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ بِذَلِكَ، ‏‏‏‏‏‏يَعْنِي حَدِيثَ عُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ إِلَى قَوْلِهِ ذَهَابَ الْعُلَمَاءِ.
علم کس طرح اٹھا لیا جائے گا اور عمر بن عبدالعزیز نے اپنے نائب ابوبکر بن حزم کو (مدینہ میں) یہ لکھ بھیجا کہ دیکھو تمہارے پاس رسول اللہ کی حدیثیں جس قدر بھی ہیں ان کو لکھ لو اس لئے کہ مجھے علم کے مٹ جانے اور علماء کے معدوم ہوجانے کا خوف ہے، سوائے رسول مقبول ﷺ کی حدیث کے کوئی اور چیز قبول نہ کی جائے اور چاہئے کہ سب لوگ علم کی اشاعت کریں تاکہ جو نہیں جانتا وہ جان لے کیونکہ علم چھپانے ہی سے گم ہوتا ہے
ہم سے علاء بن عبدالجبار نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے عبدالعزیز بن مسلم نے عبداللہ بن دینار کے واسطے سے اس کو بیان کیا یعنی عمر بن عبدالعزیز کی حدیث ذهاب العلماء‏ تک۔
And Umar bin Abdul Aziz wrote to Abu Bakr bin Hazm, "Look for the knowledge of Hadith and get it written, as I am afraid that religious knowledge will vanish and the religious learned men will pass away (die). Do not accept anything save the Hadiths of the Prophet. Circulate knowledge and teach the ignorant, for knowledge does not vanish except when it is kept secretly (to oneself)."
Top