صحيح البخاری - طلاق کا بیان - حدیث نمبر 5325
حدیث نمبر: 5325 - 5326
حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَبَّاسٍ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا ابْنُ مَهْدِيٍّ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِيهِ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ لِعَائِشَةَ:‏‏‏‏ أَلَمْ تَرَيْ إِلَى فُلَانَةَ بِنْتِ الْحَكَمِ طَلَّقَهَا زَوْجُهَا الْبَتَّةَ، ‏‏‏‏‏‏فَخَرَجَتْ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَتْ:‏‏‏‏ بِئْسَ مَا صَنَعَتْ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ أَلَمْ تَسْمَعِي فِي قَوْلِ فَاطِمَةَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَتْ:‏‏‏‏ أَمَا إِنَّهُ لَيْسَ لَهَا خَيْرٌ فِي ذِكْرِ هَذَا الْحَدِيثِ، ‏‏‏‏‏‏وَزَادَ ابْنُ أَبِي الزِّنَادِ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ هِشَامٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْأَبِيهِ، ‏‏‏‏‏‏عَابَتْ عَائِشَةُ أَشَدَّ الْعَيْبِ، ‏‏‏‏‏‏وَقَالَتْ:‏‏‏‏ إِنَّ فَاطِمَةَ كَانَتْ فِي مَكَانٍ وَحْشٍ فَخِيفَ عَلَى نَاحِيَتِهَا، ‏‏‏‏‏‏فَلِذَلِكَ أَرْخَصَ لَهَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
فاطمہ بنت قیس کا واقعہ اور اللہ تعالیٰ کا قول کہ اللہ سے ڈرو جو تمہارا پروردگار ہے عورتوں کو ان کے گھروں سے نہ نکالو اور نہ وہ نکلیں مگر یہ کہ کھلم کھلا بے حیائی کا کام کریں اور یہ اللہ تعالیٰ کی حدود ہیں اور جو شخص اللہ کی حدود سے آگے بڑھے تو اس نے اپنے آپ پر ظلم کیا، تو نہیں جانتا کہ شاید اللہ تعالیٰ اس کے بعد کوئی نئی صورت نکالے تو انہیں رہنے کے لئے اپنی وسعت کے مطابق جگہ دو، جس طرح تم رہتے ہو اور انہیں تکلیف نہ پہنچاؤ تاکہ ان پر تنگی کرو اور اگر وہ حاملہ ہوں تو ان کو خرچہ دو، یہاں تک کہ وہ بچہ جنیں، آخر آیت بعد عسر یسراتک
ہم سے عمرو بن عباس نے بیان کیا، کہا ہم سے ابن مہدی نے بیان کیا، کہا ہم سے سفیان نے بیان کیا، ان سے عبدالرحمٰن بن قاسم نے، ان سے ان کے والد نے کہ عروہ بن زبیر نے عائشہ ؓ سے کہا کہ آپ فلانہ (عمرہ بنت حکم) بنت حکم کا معاملہ نہیں دیکھتیں۔ ان کے شوہر نے انہیں طلاق بائنہ دے دی اور وہ وہاں سے نکل آئیں (عدت گزارے بغیر) ۔ عائشہ ؓ نے فرمایا کہ جو کچھ اس نے کیا بہت برا کیا۔ عروہ نے کہا آپ نے فاطمہ ؓ کے واقعہ کے متعلق نہیں سنا۔ بتلایا کہ اس کے لیے اس حدیث کو ذکر کرنے میں کوئی خیر نہیں ہے اور ابن ابی زناد نے ہشام سے یہ اضافہ کیا ہے اور ان سے ان کے والد نے بیان کیا کہ عائشہ ؓ نے (عمرہ بنت حکم کے معاملہ پر) اپنی شدید ناگواری کا اظہار فرمایا اور فرمایا کہ فاطمہ بنت قیس ؓ تو ایک اجاڑ جگہ میں تھیں اور اس کے چاروں طرف خوف اور وحشت برستی تھی، اس لیے نبی کریم نے (وہاں سے منتقل ہونے کی) انہیں اجازت دے دی تھی۔
Narrated Qasim (RA) : Ursa said to Aisha (RA) , "Do you know so-and-so, the daughter of Al-Hakam? Her husband divorced her irrevocably and she left (her husbands house)." Aisha (RA) said, "What a bad thing she has done!" Ursa said (to Aisha (RA)), "Havent you heard the statement of Fatima?" Aisha (RA) replied, "It is not in her favor to mention." Ursa added, Aisha (RA) reproached (Fatima) severely and said, "Fatima was in a lonely place, and she was proned to danger, so the Prophet ﷺ allowed her (to go out of her husbands house)."
Top