صحيح البخاری - خواب کی تعبیر کا بیان - حدیث نمبر 6990
7- بَابُ رُؤْيَا إِبْرَاهِيمَ عَلَيْهِ السَّلاَمُ:
قَالَ مُجَاهِدٌ أَسْلَمَا سَلَّمَا مَا أُمِرَا بِهِ وَتَلَّهُ وَضَعَ وَجْهَهُ بِالْأَرْضِ.
باب
باب: ابراہیم (علیہ السلام) کے خواب کا بیان
اور اللہ تعالیٰ نے (سورۃ الصفات میں) فرمایا پس جب اسماعیل، ابراہیم (علیہما السلام) کے ساتھ چلنے پھرنے کے قابل ہوئے تو ابراہیم نے کہا اے میرے بیٹے! میں خواب میں دیکھتا ہوں کہ میں تمہیں ذبح کر رہا ہوں پس تمہاری کیا رائے ہے؟ اسماعیل نے جواب دیا: میرے والد! آپ کیجئے اس کے مطابق جو آپ کو حکم دیا جاتا ہے، اللہ نے چاہا تو آپ مجھے صبر کرنے والوں میں سے پائیں گے۔ پس جب وہ دونوں تیار ہوگئے اور اسے پیشانی کے بل الٹا لٹا دیا اور ہم نے اسے آواز دی کہ اے ابراہیم! تو نے اپنے خواب کو سچ کر دکھایا بلاشبہ ہم اسی طرح احسان کرنے والوں کو بدلہ دیتے ہیں۔ مجاہد نے کہا کہ أسلما‏ کا مطلب یہ ہے کہ دونوں جھک گئے اس حکم کے سامنے جو انہیں دیا گیا تھا وتله‏ یعنی ان کا منہ زمین سے لگا دیا، اوندھا لٹا دیا۔
Narrated Abu Huraira: I heard Allah's Apostle saying, Nothing is left of the prophetism except Al-Mubashshirat. They asked, What are Al-Mubashshirat? He replied, The true good dreams (that conveys glad tidings).
Top