صحيح البخاری - حج کا بیان - حدیث نمبر 1681
حدیث نمبر: 1681
حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا أَفْلَحُ بْنُ حُمَيْدٍ ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، ‏‏‏‏‏‏قَالَتْ:‏‏‏‏ نَزَلْنَا الْمُزْدَلِفَةَ، ‏‏‏‏‏‏فَاسْتَأْذَنَتِ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَوْدَةُ أَنْ تَدْفَعَ قَبْلَ حَطْمَةِ النَّاسِ، ‏‏‏‏‏‏وَكَانَتِ امْرَأَةً بَطِيئَةً فَأَذِنَ لَهَا فَدَفَعَتْ قَبْلَ حَطْمَةِ النَّاسِ، ‏‏‏‏‏‏وَأَقَمْنَا حَتَّى أَصْبَحْنَا نَحْنُ، ‏‏‏‏‏‏ثُمَّ دَفَعْنَا بِدَفْعِهِ فَلَأَنْ أَكُونَ اسْتَأْذَنْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَمَا اسْتَأْذَنَتْ سَوْدَةُ أَحَبُّ إِلَيَّ مِنْ مَفْرُوحٍ بِهِ.
باب: عورتوں اور بچوں کو مزدلفہ کی رات میں آگے منی روانہ کر دینا، وہ مزدلفہ میں ٹھہریں اور دعا کریں اور چاند ڈوبتے ہی چل دیں۔
ہم سے ابونعیم نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ ہم سے افلح بن حمید نے، ان سے قاسم بن محمد نے اور ان سے عائشہ ؓ نے کہ جب ہم نے مزدلفہ میں قیام کیا تو نبی کریم نے سودہ ؓ کو لوگوں کے اژدہام سے پہلے روانہ ہونے کی اجازت دے دی تھیں، وہ بھاری بھر کم بدن کی خاتون تھیں، اس لیے آپ نے اجازت دے دی چناچہ وہ اژدہام سے پہلے روانہ ہوگئیں۔ لیکن ہم وہیں ٹھہرے رہے اور صبح کو آپ کے ساتھ گئے اگر میں بھی سودہ ؓ کی طرح آپ سے اجازت لیتی تو مجھ کو تمام خوشی کی چیزوں میں یہ بہت ہی پسند ہوتا۔
Narrated Aisha (RA): We got down at Al-Muzdalifa and Sauda asked the permission of the Prophet ﷺ to leave (early) before the rush of the people. She was a slow woman and he gave her permission, so she departed (from Al-Muzdalifa) before the rush of the people. We kept on staying at Al-Muzdalifa till dawn, and set out with the Prophet ﷺ but (I suffered so much that) I wished I had taken the permission of Allahs Apostle ﷺ as Sauda had done, and that would have been dearer to me than any other happiness. ________
Top