صحيح البخاری - حج کا بیان - حدیث نمبر 1641
حدیث نمبر: 1641
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عِيسَى ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، ‏‏‏‏‏‏قال:‏‏‏‏ أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ نَوْفَلٍ الْقُرَشِيِّ ، ‏‏‏‏‏‏أَنَّهُ سَأَلَ عُرْوَةَ بْنَ الزُّبَيْرِ ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ:‏‏‏‏ قَدْ حَجَّ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏فَأَخْبَرَتْنِي عَائِشَةُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّهُ أَوَّلُ شَيْءٍ بَدَأَ بِهِ حِينَ قَدِمَ أَنَّهُ تَوَضَّأَ، ‏‏‏‏‏‏ثُمَّ طَافَ بِالْبَيْتِ، ‏‏‏‏‏‏ثُمَّ لَمْ تَكُنْ عُمْرَةً، ‏‏‏‏‏‏ثُمَّ حَجَّ أَبُو بَكْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فَكَانَ أَوَّلَ شَيْءٍ بَدَأَ بِهِ الطَّوَافُ بِالْبَيْتِ، ‏‏‏‏‏‏ثُمَّ لَمْ تَكُنْ عُمْرَةً، ‏‏‏‏‏‏ثُمَّ عُمَرُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ مِثْلُ ذَلِكَ، ‏‏‏‏‏‏ثُمَّ حَجَّ عُثْمَانُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فَرَأَيْتُهُ أَوَّلُ شَيْءٍ بَدَأَ بِهِ الطَّوَافُ بِالْبَيْتِ، ‏‏‏‏‏‏ثُمَّ لَمْ تَكُنْ عُمْرَةً، ‏‏‏‏‏‏ثُمَّ مُعَاوِيَةُ وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ، ‏‏‏‏‏‏ثُمَّ حَجَجْتُ مَعَ أَبِي الزُّبَيْرِ بْنِ الْعَوَّامِ فَكَانَ أَوَّلَ شَيْءٍ بَدَأَ بِهِ الطَّوَافُ بِالْبَيْتِ، ‏‏‏‏‏‏ثُمَّ لَمْ تَكُنْ عُمْرَةً، ‏‏‏‏‏‏ثُمَّ رَأَيْتُ الْمُهَاجِرِينَ وَالْأَنْصَارَ يَفْعَلُونَ ذَلِكَ، ‏‏‏‏‏‏ثُمَّ لَمْ تَكُنْ عُمْرَةً، ‏‏‏‏‏‏ثُمَّ آخِرُ مَنْ رَأَيْتُ فَعَلَ ذَلِكَ ابْنُ عُمَرَ، ‏‏‏‏‏‏ثُمَّ لَمْ يَنْقُضْهَا عُمْرَةً، ‏‏‏‏‏‏وَهَذَا ابْنُ عُمَرَ عِنْدَهُمْ فَلَا يَسْأَلُونَهُ وَلَا أَحَدٌ مِمَّنْ مَضَى مَا كَانُوا يَبْدَءُونَ بِشَيْءٍ حَتَّى يَضَعُوا أَقْدَامَهُمْ مِنَ الطَّوَافِ بِالْبَيْتِ ثُمَّ لَا يَحِلُّونَ، ‏‏‏‏‏‏وَقَدْ رَأَيْتُ أُمِّي وَخَالَتِي حِينَ تَقْدَمَانِ، ‏‏‏‏‏‏لَا تَبْتَدِئَانِ بِشَيْءٍ أَوَّلَ مِنْ الْبَيْتِ تَطُوفَانِ بِهِ، ‏‏‏‏‏‏ثُمَّ إِنَّهُمَا لَا تَحِلَّانِ.
حدیث نمبر: 1642
وَقَدْ أَخْبَرَتْنِي أُمِّي أَنَّهَا أَهَلَّتْ هِيَ وَأُخْتُهَا وَالزُّبَيْرُ وَفُلَانٌ وَفُلَانٌ بِعُمْرَةٍ، ‏‏‏‏‏‏فَلَمَّا مَسَحُوا الرُّكْنَ حَلُّوا.
باب: (کعبہ کا) طواف وضو کر کے کرنا۔
ہم سے احمد بن عیسیٰ نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ ہم سے عبداللہ بن وہب نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ مجھے عمرو بن حارث نے خبر دی، انہیں محمد بن عبدالرحمٰن بن نوفل قرشی نے، انہوں نے عروہ بن زبیر سے پوچھا تھا، عروہ نے کہا کہ نبی کریم نے جیسا کہ معلوم ہے حج کیا تھا۔ مجھے ام المؤمنین عائشہ صدیقہ ؓ نے اس کے متعلق خبر دی کہ جب آپ مکہ معظمہ آئے تو سب سے پہلا کام یہ کیا کہ آپ نے وضو کیا، پھر کعبہ کا طواف کیا۔ یہ آپ کا عمرہ نہیں تھا۔ اس کے بعد ابوبکر ؓ نے حج کیا اور آپ نے بھی سب سے پہلے کعبہ کا طواف کیا جب کہ یہ آپ کا بھی عمرہ نہیں تھا۔ عمر ؓ نے بھی اسی طرح کیا۔ پھر عثمان ؓ نے حج کیا میں نے دیکھا کہ سب سے پہلے آپ نے بھی کعبہ کا طواف کیا۔ آپ کا بھی یہ عمرہ نہیں تھا۔ پھر معاویہ اور عبداللہ بن عمر ؓ کا زمانہ آیا۔ پھر میں نے اپنے والد زبیر بن عوام ؓ کے ساتھ بھی حج کیا۔ یہ (سارے اکابر) پہلے کعبہ ہی کے طواف سے شروع کرتے تھے جب کہ یہ عمرہ نہیں ہوتا تھا۔ اس کے بعد مہاجرین و انصار کو بھی میں نے دیکھا کہ وہ بھی اسی طرح کرتے رہے اور ان کا بھی یہ عمرہ نہیں ہوتا تھا۔ آخری ذات جسے میں نے اس طرح کرتے دیکھا، وہ عبداللہ بن عمر ؓ کی تھی۔ انہوں نے بھی عمرہ نہیں کیا تھا۔ ابن عمر ؓ ابھی موجود ہیں لیکن ان سے لوگ اس کے متعلق پوچھتے نہیں۔ اسی طرح جو حضرات گزر گئے، ان کا بھی مکہ میں داخل ہوتے ہی سب سے پہلا قدم طواف کے لے اٹھتا تھا۔ پھر یہ بھی احرام نہیں کھولتے تھے۔ میں نے اپنی والدہ (اسماء بنت ابی بکر ؓ) اور خالہ (عائشہ صدیقہ ؓ) کو بھی دیکھا کہ جب وہ آتیں تو سب سے پہلے طواف کرتیں اور یہ اس کے بعد احرام نہیں کھولتی تھیں۔
اور مجھے میری والدہ نے خبر دی کہ انہوں نے اپنی بہن اور زبیر اور فلاں فلاں ؓ کے ساتھ عمرہ کیا ہے یہ سب لوگ حجر اسود کا بوسہ لے لیتے تو عمرہ کا احرام کھول دیتے۔
Narrated Muhammad bin AbdurRahman bin Nawfal Al-Qurashi (RA): I asked Urwa bin Az-Zubair (regarding the Hajj of the Prophet ﷺ ). Urwa replied, "Aisha narrated, When the Prophet ﷺ reached Makkah, the first thing he started with was the ablution, then he performed Tawaf of the Ka’bah and his intention was not Umra alone (but Hajj and Umra together). " Later Abu Bakr (RA) I performed the Hajj and the first thing he started with was Tawaf of the Ka’bah and it was not Umra alone (but Hajj and Umra together). And then Umar did the same. Then Uthman performed the Hajj and the first thing he started with was Tawaf of the Ka’bah and it was not Umra alone. And then Muawiyah and Abdullah bin Umar did the same. I performed Hajj with Ibn Az-Zubair and the first thing he started with was Tawaf of the Ka’bah and it was not Umra alone, (but Hajj and Umra together). Then I saw the Muhajirin (Emigrants) and Ansar doing the same and it was not Umra alone. And the last person I saw doing the same was Ibn Umar (RA), and he did not do another Umra after finishing the first. Now here is Ibn Umar (RA) present amongst the people! They neither ask him nor anyone of the previous ones. And all these people, on entering Makkah, would not start with anything unless they had performed Tawaf of the Ka’bah, and would not finish their Ihram. And no doubt, I saw my mother and my aunt, on entering Makkah doing nothing before performing Tawaf of the Ka’bah, and they would not finish their lhram. And my mother informed me that she, her sister, Az-Zubair and such and such persons had assumed lhram for Umra and after passing their hands over the Corner (the Black Stone) (i.e. finishing their Umra) they finished their Ihram."
Top