صحيح البخاری - توحید کا بیان - حدیث نمبر 7554
حدیث نمبر: 7554
حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي غَالِبٍ ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا مُعْتَمِرٌ ، ‏‏‏‏‏‏سَمِعْتُ أَبِي ، ‏‏‏‏‏‏يَقُولُ:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا قَتَادَةُ ، ‏‏‏‏‏‏أَنَّ أَبَا رَافِعٍ ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَهُ، ‏‏‏‏‏‏أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، ‏‏‏‏‏‏يَقُولُ:‏‏‏‏ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏يَقُولُ:‏‏‏‏ إِنَّ اللَّهَ كَتَبَ كِتَابًا قَبْلَ أَنْ يَخْلُقَ الْخَلْقَ، ‏‏‏‏‏‏إِنَّ رَحْمَتِي سَبَقَتْ غَضَبِي فَهُوَ مَكْتُوبٌ عِنْدَهُ فَوْقَ الْعَرْشِ.
اللہ تعالیٰ کا قول بلکہ وہ بزرگ قرآن ہے جو لوح محفوظ میں ہے اور آیت والطور وکتاب مسطور، قتادہ نھے کہا کہ مسطور سے مراد مکتوب ہے یسطرون کے معنی لکھتے ہیں ام الکتاب سے مراد اصل اور مجموعی کتاب ہے یا بلفظ یعنی جو کچھ بھی بات کرے گا وہ لکھ لیا جائے گا اور ابن عباس نے کہا کہ خیر اور شر لکھ لیا جاتا ہے، یحرفون کے معنی دور کرتے ہیں اور نہیں ہے کوئی شخص جو اللہ کی کتاب کے لفظ کو زائل کردے لیکن وہ لوگ تحریف کرتے ہیں، اور ایسی تاویلیں کرتے ہیں جو اس کے منشاء کے خلاف ہیں، دراستھم یعنی ان کی تلاوت کرنا واعیۃ بمعنی محفوظ رکھنے والی، وتعیھا اس کو محفوظ رکھتی ہے اور میری طرف قرآن وحی کیا گیا ہے تاکہ میں اس کے ذریعہ تم کو (اہل مکہ) کو ڈراؤں اور جس کو یہ قرآن پہنچے اس کو رسول اللہ ﷺ ڈرانے والے ہیں۔
مجھ سے محمد بن غالب نے بیان کیا، ان سے محمد بن اسماعیل بصریٰ نے بیان کیا، کہا ہم سے معتمر بن سلیمان نے بیان کیا، انہوں نے اپنے والد سے سنا، انہوں نے کہا کہ ہم سے قتادہ نے بیان کیا، ان سے ابورافع نے حدیث بیان کی، انہوں نے ابوہریرہ ؓ سے سنا، انہوں نے بیان کیا کہ میں نے رسول اللہ سے سنا، آپ نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے مخلوق کو پیدا کرنے سے پہلے ایک تحریر لکھی کہ میری رحمت میرے غضب سے بڑھ کر ہے، چناچہ یہ اس کے پاس عرش کے اوپر لکھا ہوا ہے۔
Narrated Abu Hurairah (RA) : I heard Allahs Apostle ﷺ saying, "Before Allah created the creations, He wrote a Book (wherein He has written): My Mercy has preceded my Anger." and that (Book) is written with Him over the Throne."
Top