صحيح البخاری - توحید کا بیان - حدیث نمبر 7553
حدیث نمبر: 7553
وقَالَ لِي خَلِيفَةُ بْنُ خَيَّاطٍ ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا مُعْتَمِرٌ ، ‏‏‏‏‏‏سَمِعْتُ أَبِي ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ قَتَادَةَ ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي رَافِعٍ ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، ‏‏‏‏‏‏عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ لَمَّا قَضَى اللَّهُ الْخَلْقَ كَتَبَ كِتَابًا عِنْدَهُ غَلَبَتْ، ‏‏‏‏‏‏أَوْ قَالَ:‏‏‏‏ سَبَقَتْ رَحْمَتِي غَضَبِي فَهُوَ عِنْدَهُ فَوْقَ الْعَرْشِ.
اللہ تعالیٰ کا قول بلکہ وہ بزرگ قرآن ہے جو لوح محفوظ میں ہے اور آیت والطور وکتاب مسطور، قتادہ نھے کہا کہ مسطور سے مراد مکتوب ہے یسطرون کے معنی لکھتے ہیں ام الکتاب سے مراد اصل اور مجموعی کتاب ہے یا بلفظ یعنی جو کچھ بھی بات کرے گا وہ لکھ لیا جائے گا اور ابن عباس نے کہا کہ خیر اور شر لکھ لیا جاتا ہے، یحرفون کے معنی دور کرتے ہیں اور نہیں ہے کوئی شخص جو اللہ کی کتاب کے لفظ کو زائل کردے لیکن وہ لوگ تحریف کرتے ہیں، اور ایسی تاویلیں کرتے ہیں جو اس کے منشاء کے خلاف ہیں، دراستھم یعنی ان کی تلاوت کرنا واعیۃ بمعنی محفوظ رکھنے والی، وتعیھا اس کو محفوظ رکھتی ہے اور میری طرف قرآن وحی کیا گیا ہے تاکہ میں اس کے ذریعہ تم کو (اہل مکہ) کو ڈراؤں اور جس کو یہ قرآن پہنچے اس کو رسول اللہ ﷺ ڈرانے والے ہیں۔
امام بخاری (رح) نے کہا مجھ سے خلیفہ بن خیاط نے بیان کیا۔ ہم سے معتمر نے بیان کیا، کہا میں نے اپنے والد سلیمان سے سنا، انہوں نے قتادہ سے، انہوں نے ابورافع سے، انہوں نے ابوہریرہ ؓ سے، انہوں نے نبی کریم ﷺ سے، آپ نے فرمایا اللہ تعالیٰ جب خلقت کا پیدا کرنا ٹھہرا چکا (یا جب خلقت پیدا کرچکا) تو اس نے عرش کے اوپر اپنے پاس ایک کتاب لکھ کر رکھی اس میں یوں ہے میری رحمت میرے غصے پر غالب ہے یا میرے غصے سے آگے بڑھ چکی ہے۔
Narrated Abu Hurairah (RA): I heard Allahs Messenger ﷺ saying, "Before Allah created the creations, He wrote a Book (wherein He has written): My Mercy has preceded my Anger." and that (Book) is written with Him over the Throne".
Top