صحيح البخاری - توحید کا بیان - حدیث نمبر 7520
حدیث نمبر: 7520
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا جَرِيرٌ ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ مَنْصُورٍ ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي وَائِلٍ ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ عَمْرِو بْنِ شُرَحْبِيلَ ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ عَبْدِ اللَّهِ ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ سَأَلْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَيُّ الذَّنْبِ أَعْظَمُ عِنْدَ اللَّهِ ؟، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ أَنْ تَجْعَلَ لِلَّهِ نِدًّا وَهُوَ خَلَقَكَ، ‏‏‏‏‏‏قُلْتُ:‏‏‏‏ إِنَّ ذَلِكَ لَعَظِيمٌ، ‏‏‏‏‏‏قُلْتُ:‏‏‏‏ ثُمَّ أَيُّ ؟، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ ثُمَّ أَنْ تَقْتُلَ وَلَدَكَ تَخَافُ أَنْ يَطْعَمَ مَعَكَ، ‏‏‏‏‏‏قُلْتُ:‏‏‏‏ ثُمَّ أَيُّ ؟، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ ثُمَّ أَنْ تُزَانِيَ بِحَلِيلَةِ جَارِكَ.
اللہ تعالیٰ ٰکا قول کہ ”اللہ کا شر یک نہ بناﺅ “ اور اللہ عز وجل کا قول کہ ” اور جو لوگ اللہ کے ساتھ کسی دوسرے معبود کو نہیں پکارتے ”اور تمہاری طرف اور ان کی طرف جو تم سے پہلے تھے وحی بھیجی گئی کہ اگر تم نے شرک کیا تو تمہارا عمل ضا ئع ہوجائے گا اور نقصان اٹھانے والوں میں سے ہو جاﺅ گے بلکہ اللہ کی عبادت کرو اور شکر کرنے والوں ہو جاﺅ اور عکرمہ نے کہا کہ و ما یؤمن اکثرھم باللہ الا وھم مشرکون کی تفسیر یہ ہے کہ اگر تم ان سے سوال کرو کہ کس نے ان کو پیدا کیا اور کس نے آسمان اور زمین کو پیدا کیا تو وہ یقینا کہیں گے کہ اللہ نے، تو یہ ان کا ایمان ہے اور وہ لوگ عبادت غیر اللہ کی کرتے ہیں (یہ ان کا شرک ہے) اور بندوں کے افعال اور کسب کے مخلوق ہونے کا بیان اس لئے اللہ نے فرمایا کہ اس نے تمام چیزوں کو پیدا کیا اور اس کا اندازہ مقرر کیا اور مجاہد نے کہا کہ ما تنزل الملئکة الا بالحق میں حق سے مراد رسالت اور عذاب لیسئال الصادقین عن صدقھم میں صادقین سے مراد پیغمبر ہیں جو اللہ کا حکم پہنچانے والے ہیں اور ادا کرنے والے ہیں۔ وانا لہ لحافظون سے مراد یہ ہے کہ وہ ہمارے پاس اور والذی جاء باالصدق میں صدق سے مراد قرآن ہے اور” صدق بہ “ سے مراد مومن ہیں یہ قیامت کے دن کہیں گے کہ یہی وہ چیز ہے جو تو نے مجھے دی تھی اور جو اس میں احکام تھے میں نے ان پر عمل کیا۔
ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا، کہا ہم سے جریر نے بیان کیا، ان سے منصور نے، ان سے ابو وائل نے، ان سے عمرو بن شرجیل نے اور ان سے عبداللہ بن مسعود ؓ نے بیان کیا کہ میں نے نبی کریم سے پوچھا کہ کون سا گناہ اللہ کے یہاں سب سے بڑا ہے؟ فرمایا یہ کہ تم اللہ کے ساتھ کسی کو شریک ٹھہراؤ حالانکہ اسی نے تمہیں پیدا کیا ہے۔ میں نے کہا یہ تو بہت بڑا گناہ ہے۔ میں نے عرض کیا: پھر کون سا؟ فرمایا یہ کہ تم اپنے بچے کو اس خطرہ کی وجہ سے قتل کر دو کہ وہ تمہارے ساتھ کھائے گا۔ میں نے عرض کیا کہ پھر کون؟ فرمایا یہ کہ تم اپنے پڑوسی کی بیوی سے زنا کرو۔
Narrated Abdullah (RA) : I asked Allahs Apostle ﷺ "What is the biggest sin in the sight of Allah?" He said, "To set up rivals unto Allah though He alone created you." I said, "In fact, that is a tremendous sin," and added, "What next?" He said, "To kill your son being afraid that he may share your food with you." I further asked, "What next?" He said, "To commit illegal sexual intercourse with the wife of your neighbor."
Top