صحيح البخاری - توحید کا بیان - حدیث نمبر 7463
حدیث نمبر: 7463
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ ، ‏‏‏‏‏‏أَخْبَرَنَا مَالِكٌ ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي الزِّنَادِ ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ الْأَعْرَجِ ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، ‏‏‏‏‏‏أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ تَكَفَّلَ اللَّهُ لِمَنْ جَاهَدَ فِي سَبِيلِهِ لَا يُخْرِجُهُ مِنْ بَيْتِهِ إِلَّا الْجِهَادُ فِي سَبِيلِهِ، ‏‏‏‏‏‏وَتَصْدِيقُ كَلِمَتِهِ أَنْ يُدْخِلَهُ الْجَنَّةَ أَوْ يَرُدَّهُ إِلَى مَسْكَنِهِ بِمَا نَالَ مِنْ أَجْرٍ أَوْ غَنِيمَةٍ.
اللہ کا قول کہ آپ کہہ دیجیے کہ اگر سمندر میرے رب کے کلمات کے لئے روشنائی ہوجائے تو میرے رب کے کلمات ختم ہونے سے پہلے سمندر ختم ہوجائے گا، اگرچہ اتنا ہی کم ہم مدد کے لئے لے آئیں، اور اگر زمین میں جتنے درخت ہیں ان کے قلم اور سات سمندر کی روشنائی بن جائے تو اللہ کے کلمات ختم نہ ہوں گے بے شک تمہارا پروردگار وہ ہے جس نے آسمانوں اور زمین کو چھ دنوں میں پیدا کیا، پھر عرش پر قائم ہوا، رات کو دن سے ڈھانپتا ہے اس کی طلب میں دوڑ میں ہے، اور آفتاب و ماہتاب اور ستارے اس کے حکم کے تابع ہیں، سن لو کہ خلق اور امر اسی کے لئے ہے اللہ رب العالمین رکت ہے۔
ہم سے عبداللہ بن یوسف نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم کو امام مالک نے خبر دی، انہیں ابوالزناد نے، انہیں اعرج نے اور ان سے ابوہریرہ ؓ نے بیان کیا کہ رسول اللہ نے فرمایا جس نے اللہ کے راستے میں جہاد کیا اور اپنے گھر سے صرف اس غرض سے نکلا کہ خالص اللہ کے راستے میں جہاد کرے اور اس کے کلمہ توحید کی تصدیق کرے تو اللہ تعالیٰ اس کی ضمانت لے لیتا ہے کہ اسے جنت میں داخل کرے گا یا پھر ثواب اور غنیمت کے ساتھ اس کے گھر واپس کرے گا۔
Narrated Abu Hurairah (RA) : Allahs Apostle ﷺ said, "Allah guarantees (the person who carries out Jihad in His Cause and nothing compelled him to go out but Jihad in His Cause and the belief in His Word) that He will either admit him into Paradise (Martyrdom) or return him with reward or booty he has earned to his residence from where he went out."
Top