صحيح البخاری - تفاسیر کا بیان - حدیث نمبر 4518
حدیث نمبر: 4518
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ،‏‏‏‏ حَدَّثَنَا يَحْيَى،‏‏‏‏ عَنْ عِمْرَانَ أَبِي بَكْرٍ،‏‏‏‏ حَدَّثَنَا أَبُو رَجَاءٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ أُنْزِلَتْ آيَةُ الْمُتْعَةِ فِي كِتَابِ اللَّهِ، ‏‏‏‏‏‏فَفَعَلْنَاهَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَلَمْ يُنْزَلْ قُرْآنٌ يُحَرِّمُهُ وَلَمْ يَنْهَ عَنْهَا حَتَّى مَاتَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ رَجُلٌ:‏‏‏‏ بِرَأْيِهِ مَا شَاءَ.
باب: آیت کی تفسیر ”تو پھر جو شخص حج کو عمرہ کے ساتھ ملا کر فائدہ اٹھائے“۔
ہم سے مسدد نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے یحییٰ نے بیان کیا، ان سے عمران ابی بکر نے، ان سے ابورجاء نے بیان کیا اور ان سے عمران بن حصین ؓ نے بیان کیا کہ (حج میں) تمتع کا حکم قرآن میں نازل ہوا اور ہم نے رسول اللہ کے ساتھ تمتع کے ساتھ (حج) کیا، پھر اس کے بعد قرآن نے اس سے نہیں روکا اور نہ اس سے نبی کریم نے روکا، یہاں تک کہ آپ کی وفات ہوگئی (لہٰذا تمتع اب بھی جائز ہے) یہ تو ایک صاحب نے اپنی رائے سے جو چاہا کہہ دیا ہے۔
Narrated Imran bin Husain (RA) : The Verse of Hajj-at-Tamatu was revealed in Allahs Book, so we performed it with Allahs Apostle, and nothing was revealed in Quran to make it illegal, nor did the Prophet ﷺ prohibit it till he died. But the man (who regarded it illegal) just expressed what his own mind suggested.
Top