صحيح البخاری - انبیاء علیہم السلام کا بیان - حدیث نمبر 3429
42- بَابُ: {وَاضْرِبْ لَهُمْ مَثَلاً أَصْحَابَ الْقَرْيَةِ} الآيَةَ:
‏‏‏‏فَعَزَّزْنَا‏‏‏‏ قَالَ مُجَاهِدٌ شَدَّدْنَا. وَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ: ‏‏‏‏طَائِرُكُمْ‏‏‏‏ مَصَائِبُكُمْ.
باب: (زکریا علیہ السلام کا بیان) اور اللہ تعالیٰ نے (سورۃ مریم میں) فرمایا ”(یہ) تیرے پروردگار کے رحمت (فرمانے) کا تذکرہ ہے اپنے بندے زکریا پر جب انہوں نے اپنے رب کو آہستہ پکارا کہا: اے پروردگار! میری ہڈیاں کمزور ہو گئی ہیں اور سر میں بالوں کی سفیدی پھیل پڑی ہے“ آیت «لم نجعل له من قبل سميا‏» تک۔
باب: اور ان کے سامنے بستی والوں کی مثال بیان کر الآیۃ
فعززنا‏ کے معنی میں مجاہد نے کہا کہ ہم نے انہیں قوت پہنچائی۔ عبداللہ بن عباس ؓ نے کہا کہ طائركم‏ کے معنی تمہاری مصیبتیں ہیں۔
Narrated `Abdullah: When the Verse:-- 'Those who believe and mix not their belief with wrong.' was revealed, the Muslims felt it very hard on them and said, O Allah's Apostle! Who amongst us does not do wrong to himself? He replied, The Verse does not mean this. But that (wrong) means to associate others in worship to Allah: Don't you listen to what Luqman said to his son when he was advising him, O my son! Join not others in worship with Allah. Verily joining others in worship with Allah is a great wrong indeed. (31.13)
Top