صحيح البخاری - انبیاء علیہم السلام کا بیان - حدیث نمبر 3339
حدیث نمبر: 3339
حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ زِيَادٍ ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي صَالِحٍ ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي سَعِيدٍ ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ يَجِيءُ نُوحٌ وَأُمَّتُهُ، ‏‏‏‏‏‏فَيَقُولُ اللَّهُ تَعَالَى:‏‏‏‏ هَلْ بَلَّغْتَ ؟، ‏‏‏‏‏‏فَيَقُولُ:‏‏‏‏ نَعَمْ أَيْ رَبِّ، ‏‏‏‏‏‏فَيَقُولُ لِأُمَّتِهِ:‏‏‏‏ هَلْ بَلَّغَكُمْ ؟، ‏‏‏‏‏‏فَيَقُولُونَ:‏‏‏‏ لَا مَا جَاءَنَا مِنْ نَبِيٍّ، ‏‏‏‏‏‏فَيَقُولُ:‏‏‏‏ لِنُوحٍ مَنْ يَشْهَدُ لَكَ ؟، ‏‏‏‏‏‏فَيَقُولُ:‏‏‏‏ مُحَمَّدٌ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأُمَّتُهُ فَنَشْهَدُ أَنَّهُ قَدْ بَلَّغَ وَهُوَ قَوْلُهُ جَلَّ ذِكْرُهُ وَكَذَلِكَ جَعَلْنَاكُمْ أُمَّةً وَسَطًا لِتَكُونُوا شُهَدَاءَ عَلَى النَّاسِ سورة البقرة آية 143 وَالْوَسَطُ الْعَدْلُ.
باب: اللہ تعالیٰ کا فرمان ”بیشک ہم نے نوح کو اس کی قوم کی طرف بھیجا کہ اپنی قوم کو ڈرا، اس سے پہلے کہ ان پر ایک درد ناک عذاب آ جائے“ آخر سورت تک۔
ہم سے موسیٰ بن اسماعیل نے بیان کیا، ہم سے عبدالواحد بن زیاد نے بیان کیا، ہم سے اعمش نے بیان کیا، ان سے ابوصالح نے اور ان سے ابو سعید خدری ؓ نے بیان کیا کہ نبی کریم نے فرمایا (قیامت کے دن) نوح (علیہ السلام) بارگاہ الٰہی میں حاضر ہوں گے۔ اللہ تعالیٰ دریافت فرمائے گا، کیا (میرا پیغام) تم نے پہنچا دیا تھا؟ نوح (علیہ السلام) عرض کریں گے میں نے تیرا پیغام پہنچا دیا تھا۔ اے رب العزت! اب اللہ تعالیٰ ان کی امت سے دریافت فرمائے گا، کیا (نوح (علیہ السلام) نے) تم تک میرا پیغام پہنچا دیا تھا؟ وہ جواب دیں گے نہیں، ہمارے پاس تیرا کوئی نبی نہیں آیا۔ اس پر اللہ تعالیٰ نوح (علیہ السلام) سے دریافت فرمائے گا، اس کے لیے آپ کی طرف سے کوئی گواہی بھی دے سکتا ہے؟ وہ عرض کریں گے کہ محمد اور ان کی امت (کے لوگ میرے گواہ ہیں) چناچہ ہم اس بات کی شہادت دیں گے کہ نوح (علیہ السلام) نے اللہ تعالیٰ کا پیغام اپنی قوم تک پہنچایا تھا اور یہی مفہوم اللہ جل ذکرہ کے اس ارشاد کا ہے وكذلک جعلناکم أمة وسطا لتکونوا شهداء على الناس‏ اور اسی طرح ہم نے تمہیں امت وسط بنایا ‘ تاکہ تم لوگوں پر گواہی دو۔ اور وسط کے معنی درمیانی کے ہیں۔
Narrated Abu Said (RA): Allahs Apostle ﷺ said, "Noah and his nation will come (on the Day of Resurrection and Allah will ask (Noah), "Did you convey (the Message)? He will reply, Yes, O my Lord! Then Allah will ask Noahs nation, Did Noah convey My Message to you? They will reply, No, no prophet came to us. Then Allah will ask Noah, Who will stand a witness for you? He will reply, Muhammad and his followers (will stand witness for me). So, I and my followers will stand as witnesses for him (that he conveyed Allahs Message)." That is, (the interpretation) of the Statement of Allah: "Thus we have made you a just and the best nation that you might be witnesses Over mankind .." (2.143)
Top