سنن ابو داؤد - کتاب الزکوٰة - حدیث نمبر 1558
حدیث نمبر: 1558
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ قَرَأْتُ عَلَى مَالِكِ بْنِ أَنَسٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ عَمْرِو بْنِ يَحْيَى الْمَازِنِيِّ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِيهِ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ سَمِعْتُ أَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِيَّ، ‏‏‏‏‏‏يَقُولُ:‏‏‏‏ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ لَيْسَ فِيمَا دُونَ خَمْسِ ذَوْدٍ صَدَقَةٌ، ‏‏‏‏‏‏وَلَيْسَ فِيمَا دُونَ خَمْسِ أَوَاقٍ صَدَقَةٌ، ‏‏‏‏‏‏وَلَيْسَ فِيمَا دُونَ خَمْسَةِ أَوْسُقٍ صَدَقَةٌ.
زکوة کا نصاب
ابو سعید خدری ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ نے فرمایا: پانچ اونٹوں سے کم میں زکاۃ نہیں ہے ١ ؎، پانچ اوقیہ ٢ ؎ سے کم (چاندی) میں زکاۃ نہیں ہے اور نہ پانچ وسق ٣ ؎ سے کم (غلے اور پھلوں) میں زکاۃ ہے ۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الزکاة ٤ (١٤٠٥)، ٣٢ (١٤٤٧)، ٤٢ (١٤٥٩)، ٥٦ (١٤٨٤)، صحیح مسلم/الزکاة ١ (٩٧٩)، سنن الترمذی/الزکاة ٧ (٦٢٦)، سنن النسائی/الزکاة ٥ (٢٤٤٧)، ١٨ (٢٤٧٥)، ٢١ (٢٤٧٨)، ٢٤ (٢٤٨٥، ٢٤٨٦، ٢٤٨٩)، سنن ابن ماجہ/الزکاة ٦ (١٧٩٣)، (تحفة الأشراف: ٤٤٠٢)، وقد أخرجہ: موطا امام مالک/الزکاة ١ (١)، مسند احمد (٣/٦، ٣٠، ٤٥، ٥٩، ٦٠، ٧٣، ٧٤، ٧٩)، سنن الدارمی/الزکاة ١١ (١٦٧٣) (صحیح )
وضاحت: ١ ؎: اس حدیث سے معلوم ہوا کہ اونٹ کا نصاب پانچ اونٹ ہے، اور چاندی کا پانچ اوقیہ، اور غلے اور پھلوں (جیسے کھجور اور کشمش وغیرہ) کا نصاب پانچ وسق ہے، اور سونے کا نصاب دوسری حدیث میں مذکور ہے جو بیس (٢٠) دینار ہے، جس کے ساڑھے سات تولے ہوتے ہیں، یہ چیزیں اگر نصاب کو پہنچ جائیں اور ان پر سال گزر جائے تو سونے اور چاندی میں ہر سال چالیسواں حصہ زکاۃ کا نکالنا ہوگا، اور اگر بغیر کسی محنت و مشقت کے یا پانی کی اجرت صرف کئے بغیر پیداوار ہو تو غلے اور پھلوں میں دسواں حصہ زکاۃ کا نکالنا ہوگا، اور اگر محنت و مشقت اور پانی کی اجرت لگتی ہو تو بیسواں حصہ نکالنا ہوگا۔ ٢ ؎: اوقیہ چالیس درہم کا ہوتا ہے اس حساب سے پانچ اوقیہ دو سو درہم کا ہوا، موجودہ وزن کے حساب سے دو سو درہم کا وزن پانچ سو پچانوے (٥٩٥) گرام ہے۔ ٣ ؎: ایک وسق ساٹھ صاع کا ہوتا ہے، پانچ وسق کے تین سو صاع ہوئے، موجودہ وزن کے حساب سے تین سو صاع کا وزن تقریباً (٧٥٠) کیلو گرام یعنی ساڑھے سات کو ینٹل ہے۔ اور شیخ عبداللہ البسام نے ایک صاع کو تین کلو گرام بتایا ہے، اس لیے ان کے حساب سے (٩) کو نئٹل غلے میں زکاۃ ہے۔
Abu Saeed Al Khudri reported: That the Messenger of Allah ﷺ as saying No sadaqah (zakat) is payable on less than five camels, on less than five ounces of silver and on less than five camel loads (wasq).
Top