صحیح مسلم - صلہ رحمی کا بیان - حدیث نمبر 5899
حدیث نمبر: 2881
حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيل، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ هِشَامٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِيهِ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ عَائِشَةَ، ‏‏‏‏‏‏أَنَّ امْرَأَةً قَالَتْ:‏‏‏‏ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ أُمِّي افْتُلِتَتْ نَفْسُهَا وَلَوْلَا ذَلِكَ لَتَصَدَّقَتْ وَأَعْطَتْ أَفَيُجْزِئُ أَنْ أَتَصَدَّقَ عَنْهَا ؟ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ نَعَمْ فَتَصَدَّقِي عَنْهَا.
جو شخص وصیت کیے بغیر مرجائے اس کی طرف سے صدقہ دینا
ام المؤمنین عائشہ ؓ فرماتی ہیں کہ ایک عورت نے رسول اللہ سے عرض کیا: میری ماں اچانک انتقال کر گئیں، اگر ایسا نہ ہوتا تو وہ ضرور صدقہ کرتیں اور (اللہ کی راہ میں) دیتیں، تو کیا اگر میں ان کی طرف سے صدقہ کروں تو یہ انہیں کفایت کرے گا؟ آپ نے فرمایا: ہاں تو ان کی طرف سے صدقہ کر دو ١ ؎۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: ١٦٨٨٣)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/الوصایا ١٩ (٢٩٦٠)، صحیح مسلم/الزکاة ١٥ (١٠٠٤)، الوصیة ٢ (١٦٣٠)، سنن النسائی/الوصایا ٧ (٣٦٧٩)، سنن ابن ماجہ/الوصایا ٨ (٢٧١٧)، موطا امام مالک/الأقضیة ٤١ (٥٣)، مسند احمد (٦/٥١) (صحیح )
وضاحت: ١ ؎: اس بات پر علماء اہل سنت کا اتفاق ہے کہ صدقے اور دعا کا ثواب میت کو پہنچتا ہے۔
Top