مسند امام احمد - - حدیث نمبر 2084
حدیث نمبر: 2089
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا أَسْبَاطُ بْنُ مُحَمَّدٍ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا الشَّيْبَانِيُّ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ عِكْرِمَةَ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ الشَّيْبَانِيُّ وَذَكَرَهُ عَطَاءٌ أَبُو الْحَسَنِ السُّوَائِيُّ، ‏‏‏‏‏‏وَلَا أَظُنُّهُ إِلَّا عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ، ‏‏‏‏‏‏فِي هَذِهِ الْآيَةِ:‏‏‏‏ لا يَحِلُّ لَكُمْ أَنْ تَرِثُوا النِّسَاءَ كَرْهًا وَلا تَعْضُلُوهُنَّ سورة النساء آية 19، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ كَانَ الرَّجُلُ إِذَا مَاتَ كَانَ أَوْلِيَاؤُهُ أَحَقَّ بِامْرَأَتِهِ مِنْ وَلِيِّ نَفْسِهَا، ‏‏‏‏‏‏إِنْ شَاءَ بَعْضُهُمْ زَوَّجَهَا أَوْ زَوَّجُوهَا، ‏‏‏‏‏‏وَإِنْ شَاءُوا لَمْ يُزَوِّجُوهَا، ‏‏‏‏‏‏فَنَزَلَتْ هَذِهِ الْآيَةُ فِي ذَلِكَ.
اس آیت کریمہ کی تفسیر جس میں یہ بیان ہوا ہے کہ تم عورتوں کے زبردستی وارث نہ بن بیٹھو اور نہ ان کو نکاح سے روکو
عبداللہ بن عباس ؓ سے آیت کریمہ: لا يحل لکم أن ترثوا النساء کر ها ولا تعضلوهن تمہارے لیے حلال نہیں کہ تم عورتوں کے بھی زبردستی وارث بن بیٹھو اور نہ ہی تم انہیں نکاح سے اس لیے روک رکھو کہ جو تم نے انہیں دے رکھا ہے اس میں کچھ لے لو (سورۃ البقرہ: ١٩) کی تفسیر کے سلسلہ میں مروی ہے کہ جب آدمی کا انتقال ہوجاتا تو اس (آدمی) کے اولیا یہ سمجھتے تھے کہ اس عورت کے ہم زیادہ حقدار ہیں بہ نسبت اس کے ولی کے، اگر وہ چاہتے تو اس کا نکاح کردیتے اور اگر نہ چاہتے تو نہیں کرتے، چناچہ اسی سلسلہ میں یہ آیت نازل ہوئی ١ ؎۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/تفسیر النساء ٦ (٤٥٧٩)، الإکراہ ٦ (٦٩٤٨)، سنن النسائی/ الکبری/ التفسیر (١١٠٩٤)، ( تحفة الأشراف: ٦١٠٠، ٦٢٥٦ )
وضاحت: ١ ؎: اس حدیث سے معلوم ہوا کہ اگر کوئی آدمی مرجائے تو اس کی عورت کو اپنے نکاح کا اختیار ہے، میت کے رشتہ داروں کو اسے زبردستی اپنے نکاح میں لینا جائز نہیں، اور نہ انہیں یہ حق ہے کہ وہ اسے نکاح سے روکیں۔
Top