سنن ابو داؤد - محصول غنیمت اور امارت وخلافت سے متعلق ابتداء - حدیث نمبر 3056
حدیث نمبر: 3056
حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ خَالِدٍ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُحَمَّدٍ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ، ‏‏‏‏‏‏بِمَعْنَى إِسْنَادِ أَبِي تَوْبَةَ وَحَدِيثِهِ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ عِنْدَ قَوْلِهِ مَا يَقْضِي عَنِّي فَسَكَتَ عَنِّي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَاغْتَمَزْتُهَا.
امام کے لئے مشرکین کا ہدیہ قبول کرنا
اس سند سے بھی ابوتوبہ کی حدیث کے ہم معنی حدیث مروی ہے، اس میں ہے کہ جب میں نے کہا کہ نہ آپ کے پاس اتنا مال ہے اور نہ میرے پاس کہ قرضہ ادا ہوجائے تو رسول اللہ خاموش رہے مجھے کوئی جواب نہیں دیا تو مجھے بڑی گرانی ہوئی (کہ شاید رسول اللہ نے میری بات پر توجہ نہیں دی) ۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: ٢٠٤٠) (صحیح الإسناد )
The tradition mentioned above has also been transmitted by Muawiyah through a different chain of narrators to the same effect as narrated by Abu Taubah. This version has “I have nothing to pay from me. The Messenger of Allah ﷺ thereupon kept silence and this displeased me. ”
Top