مسند امام احمد - - حدیث نمبر 4020
حدیث نمبر: 4020
حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَوْنٍ، ‏‏‏‏‏‏أَخْبَرَنَا ابْنُ الْمُبَارَكِ، ‏‏‏‏‏‏عَنِ الْجُرَيْرِيِّ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي نَضْرَةَ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا اسْتَجَدَّ ثَوْبًا سَمَّاهُ بِاسْمِهِ إِمَّا قَمِيصًا أَوْ عِمَامَةً ثُمَّ يَقُولُ:‏‏‏‏ اللَّهُمَّ لَكَ الْحَمْدُ أَنْتَ كَسَوْتَنِيهِ أَسْأَلُكَ مِنْ خَيْرِهِ وَخَيْرِ مَا صُنِعَ لَهُ وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ شَرِّهِ وَشَرِّ مَا صُنِعَ لَهُ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ أَبُو نَضْرَةَ:‏‏‏‏ فَكَانَ أَصْحَابُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا لَبِسَ أَحَدُهُمْ ثَوْبًا جَدِيدًا، ‏‏‏‏‏‏قِيلَ لَهُ:‏‏‏‏ تُبْلَى وَيُخْلِفُ اللَّهُ تَعَالَى.
اس میں کوئی عنوان نہیں ہے
ابو سعید خدری ؓ کہتے ہیں رسول اللہ جب کوئی نیا کپڑا پہنتے تو قمیص یا عمامہ (کہہ کر) اس کپڑے کا نام لیتے پھر فرماتے: اللهم لک الحمد أنت کسوتنيه أسألک من خيره وخير ما صنع له وأعوذ بک من شره وشر ما صنع له اے اللہ! سب تعریفیں تیرے لیے ہیں تو نے ہی مجھے پہنایا ہے، میں تجھ سے اس کی بھلائی اور جس کے لیے یہ کپڑا بنایا گیا ہے اس کی بھلائی کا سوال کرتا ہوں اور اس کی برائی اور جس کے لیے یہ بنایا گیا ہے اس کی برائی سے تیری پناہ چاہتا ہوں ۔ ابونضرہ کہتے ہیں: نبی اکرم کے اصحاب میں سے جب کوئی نیا کپڑا پہنتا تو اس سے کہا جاتا: تو اسے پرانا کرے اور اللہ تجھے اس کی جگہ دوسرا کپڑا عطا کرے۔
تخریج دارالدعوہ: سنن الترمذی/اللباس ٢٩ (١٧٦٧)، سنن النسائی/ الیوم واللیلة (٣١٠)، (تحفة الأشراف: ٤٣٢٦)، وقد أخرجہ: مسند احمد (٣/٣٠، ٥٠) (صحیح )
Top