صحیح مسلم - فیصلوں کا بیان - حدیث نمبر 4931
حدیث نمبر: 4703
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ الْقَعْنَبِيُّ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ مَالِكٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ زَيْدِ بْنِ أُنَيْسَةَ، ‏‏‏‏‏‏أَنَّ عَبْدَ الْحَمِيدِ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ زَيْدِ بْنِ الْخَطَّابِأَخْبَرَهُ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ مُسْلِمِ بْنِ يَسَارٍ الْجُهَنِيِّ، ‏‏‏‏‏‏أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ سُئِلَ عَنْ هَذِهِ الْآيَةِ وَإِذْ أَخَذَ رَبُّكَ مِنْ بَنِي آدَمَ مِنْ ظُهُورِهِمْ سورة الأعراف آية 172 قَالَ:‏‏‏‏ قَرَأَ الْقَعْنَبِيُّ الْآيَةَ فَقَالَ عُمَرُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سُئِلَ عَنْهَا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ إِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ خَلَقَ آدَمَ، ‏‏‏‏‏‏ثُمَّ مَسَحَ ظَهْرَهُ بِيَمِينِهِ، ‏‏‏‏‏‏فَاسْتَخْرَجَ مِنْهُ ذُرِّيَّةً، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ:‏‏‏‏ خَلَقْتُ هَؤُلَاءِ لِلْجَنَّةِ وَبِعَمَلِ أَهْلِ الْجَنَّةِ يَعْمَلُونَ، ‏‏‏‏‏‏ثُمَّ مَسَحَ ظَهْرَهُ فَاسْتَخْرَجَ مِنْهُ ذُرِّيَّةً، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ خَلَقْتُ هَؤُلَاءِ لِلنَّارِ، ‏‏‏‏‏‏وَبِعَمَلِ أَهْلِ النَّارِ يَعْمَلُونَ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ رَجُلٌ:‏‏‏‏ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَفِيمَ الْعَمَلُ ؟ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ إِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ إِذَا خَلَقَ الْعَبْدَ لِلْجَنَّةِ اسْتَعْمَلَهُ بِعَمَلِ أَهْلِ الْجَنَّةِ حَتَّى يَمُوتَ عَلَى عَمَلٍ مِنْ أَعْمَالِ أَهْلِ الْجَنَّةِ، ‏‏‏‏‏‏فَيُدْخِلَهُ بِهِ الْجَنَّةَ، ‏‏‏‏‏‏وَإِذَا خَلَقَ الْعَبْدَ لِلنَّارِ اسْتَعْمَلَهُ بِعَمَلِ أَهْلِ النَّارِ حَتَّى يَمُوتَ عَلَى عَمَلٍ مِنْ أَعْمَالِ أَهْلِ النَّارِ، ‏‏‏‏‏‏فَيُدْخِلَهُ بِهِ النَّارَ.
تقدیر کا بیان
مسلم بن یسار جہنی سے روایت ہے کہ عمر بن خطاب ؓ سے اس آیت وإذ أخذ ربک من بني آدم من ظهورهم کے متعلق پوچھا گیا ١ ؎۔ (حدیث بیان کرتے وقت) قعنبی نے آیت پڑھی تو آپ نے کہا: جب نبی اکرم سے اس آیت کے بارے میں سوال کیا گیا تو میں نے آپ کو فرماتے ہوئے سنا: اللہ تعالیٰ نے آدم کو پیدا کیا، پھر ان کی پیٹھ پر اپنا داہنا ہاتھ پھیرا، اس سے اولاد نکالی اور کہا: میں نے انہیں جنت کے لیے پیدا کیا ہے، اور یہ جنتیوں کے کام کریں گے، پھر ان کی پیٹھ پر ہاتھ پھیرا تو اس سے بھی اولاد نکالی اور کہا: میں نے انہیں جہنمیوں کے لیے پیدا کیا ہے اور یہ اہل جہنم کے کام کریں گے تو ایک شخص نے کہا: اللہ کے رسول! پھر عمل سے کیا فائدہ؟ رسول اللہ نے فرمایا: اللہ تعالیٰ جب بندے کو جنت کے لیے پیدا کرتا ہے تو اس سے جنتیوں کے کام کراتا ہے، یہاں تک کہ وہ جنتیوں کے اعمال میں سے کسی عمل پر مرجاتا ہے، تو اس کی وجہ سے اسے جنت میں داخل کردیتا ہے، اور جب کسی بندے کو جہنم کے لیے پیدا کرتا ہے تو اس سے جہنمیوں کے کام کراتا ہے یہاں تک کہ وہ جہنمیوں کے اعمال میں سے کسی عمل پر مرجاتا ہے تو اس کی وجہ سے اسے جہنم میں داخل کردیتا ہے ۔
تخریج دارالدعوہ: سنن الترمذی/تفسیر سورة الأعراف (٣٠٧٧)، (تحفة الأشراف: ١٠٦٥٤)، وقد أخرجہ: موطا امام مالک/القدر ١ (٢)، مسند احمد (١/٤٥) (صحیح )
وضاحت: ١ ؎: اور یاد کرو اس وقت کو جب تمہارے رب نے آدم کی اولاد کو ان کی پشتوں سے نکالا۔
Top