مشکوٰۃ المصابیح - جنازوں کا بیان - حدیث نمبر 1525
حدیث نمبر: 4468
حَدَّثَنَا مُسَدَّدُ بْنُ مُسَرْهَدٍ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا سِمَاكٌ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ إِبْرَاهِيمَ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ عَلْقَمَةَ، ‏‏‏‏‏‏وَالْأَسْوَدِ، ‏‏‏‏‏‏قَالَا:‏‏‏‏ قَالَ عَبْدُ اللَّهِجَاءَ رَجُلٌ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ:‏‏‏‏ إِنِّي عَالَجْتُ امْرَأَةً مِنْ أَقْصَى الْمَدِينَةِ فَأَصَبْتُ مِنْهَا مَا دُونَ أَنْ أَمَسَّهَا فَأَنَا هَذَا فَأَقِمْ عَلَيَّ مَا شِئْتَ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ عُمَرُ:‏‏‏‏ قَدْ سَتَرَ اللَّهُ عَلَيْكَ لَوْ سَتَرْتَ عَلَى نَفْسِكَ فَلَمْ يَرُدَّ عَلَيْهِ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شَيْئًا، ‏‏‏‏‏‏فَانْطَلَقَ الرَّجُلُ فَأَتْبَعَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَجُلًا، ‏‏‏‏‏‏فَدَعَاهُ فَتَلَا عَلَيْهِ وَأَقِمِ الصَّلاةَ طَرَفَيِ النَّهَارِ وَزُلَفًا مِنَ اللَّيْلِ سورة هود آية 114 إِلَى آخِرِ الْآيَةِ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ رَجُلٌ مِنَ الْقَوْمِ:‏‏‏‏ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَلَهُ خَاصَّةً أَمْ لِلنَّاسِ كَافَّةً ؟ فَقَالَ:‏‏‏‏ لِلنَّاسِ كَافَّةً.
کوئی شخص کسی عورت سے جماع کے علاوہ سارے کام کرے پھر گرفتاری سے قبل توبہ کرلے
عبداللہ بن مسعود ؓ کہتے ہیں ایک شخص نبی اکرم کی خدمت میں آیا اور عرض کیا: مدینہ کے آخری کنارے کی ایک عورت سے میں لطف اندوز ہوا، لیکن جماع نہیں کیا، تو اب میں حاضر ہوں میرے اوپر جو چاہیئے حد قائم کیجئے، عمر ؓ نے کہا: اللہ نے تیری پردہ پوشی کی تھی تو تو خود بھی پردہ پوشی کرتا تو بہتر ہوتا، رسول اللہ نے اسے کوئی جواب نہیں دیا، تو وہ شخص چلا گیا، پھر اس کے پیچھے نبی اکرم نے ایک شخص کو بھیجا، وہ اسے بلا کر لایا تو آپ نے اس پر یہ آیت تلاوت فرمائی وأقم الصلاة طرفى النهار وزلفا من الليل دن کے دونوں سروں میں نماز قائم کرو اور رات کی کچھ ساعتوں میں بھی ۔ (ھود: ١١٤) ١ ؎ تو ان میں سے ایک شخص نے پوچھا: اللہ کے رسول! کیا یہ اسی کے لیے خاص ہے، یا سارے لوگوں کے لیے ہے؟ آپ نے فرمایا: سارے لوگوں کے لیے ہے ۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح مسلم/التوبة ٧ (٢٧٦٣)، (تحفة الأشراف: ٩١٦٢)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/مواقیت الصلاة ٤ (٥٢٦)، التفسیر ٤ (٤٦٨٧)، سنن الترمذی/التفسیر ١٢ (٣١١٢)، سنن ابن ماجہ/إقامة الصلاة ١٩٣ (١٣٩٨) (حسن صحیح )
وضاحت: ١ ؎: دن کے دونوں سرے مراد فجر، ظہر اور عصر کی نمازیں ہیں، اور رات کی ساعتوں سے مراد مغرب اور عشاء کی نمازیں ہیں۔
Top