سنن ابو داؤد - جہاد کا بیان - حدیث نمبر 2677
حدیث نمبر: 2677
حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيل، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا حَمَّادٌ يَعْنِي ابْنَ سَلَمَةَ، ‏‏‏‏‏‏أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ زِيَادٍ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ، ‏‏‏‏‏‏يَقُولُ:‏‏‏‏ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ:‏‏‏‏ عَجِبَ رَبُّنَا عَزَّ وَجَلَّ مِنْ قَوْمٍ يُقَادُونَ إِلَى الْجَنَّةِ فِي السَّلَاسِلِ.
قیدی کو مضبوط باندھا جائے یا نہیں
ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ کو فرماتے ہوئے سنا: ہمارا رب ایسے لوگوں سے خوش ہوتا ہے جو بیڑیوں میں جکڑ کر جنت میں لے جائے جاتے ہیں ١ ؎۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: ١٤٣٦٤)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/الجھاد ١٤٤ (٣٠١٠)، مسند احمد (٢/٣٠٢، ٤٠٦) (صحیح )
وضاحت: ١ ؎: مراد وہ لوگ ہیں جو قید ہو کر مسلمانوں کے ہاتھ میں آتے ہیں پھر اللہ انہیں اسلام کی توفیق دیتا ہے اور وہ اسلام قبول کرکے جنت کی راہ پر چل پڑتے ہیں یا وہ مسلمان قیدی مراد ہیں جو کفار کے ہاتھوں قید ہو کر انتقال کر جاتے ہیں پھر اللہ انہیں جنت میں داخل کرتا ہے۔
Abu Hurairah reported the Messenger of Allah ﷺ as saying “Our Lord Most High is charmed with people who will be led to Paradise in chains. ”
Top