سنن ابو داؤد - جہاد کا بیان - حدیث نمبر 2536
حدیث نمبر: 2536
حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيل، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، ‏‏‏‏‏‏أَخْبَرَنَا عَطَاءُ بْنُ السَّائِبِ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ مُرَّةَ الْهَمْدَانِيِّ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ عَجِبَ رَبُّنَا عَزَّ وَجَلَّ مِنْ رَجُلٍ غَزَا فِي سَبِيلِ اللَّهِ فَانْهَزَمَ يَعْنِي أَصْحَابَهُ، ‏‏‏‏‏‏فَعَلِمَ مَا عَلَيْهِ فَرَجَعَ حَتَّى أُهَرِيقَ دَمُهُ، ‏‏‏‏‏‏فَيَقُولُ اللَّهُ تَعَالَى لِمَلَائِكَتِهِ:‏‏‏‏ انْظُرُوا إِلَى عَبْدِي رَجَعَ رَغْبَةً فِيمَا عِنْدِي وَشَفَقَةً مِمَّا عِنْدِي حَتَّى أُهَرِيقَ دَمُهُ.
جو شخص اپنے آپ کو اللہ کے ہاتھ بیچ ڈالے
عبداللہ بن مسعود ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ نے فرمایا: ہمارا رب اس شخص سے خوش ہوتا ہے ١ ؎ جس نے اللہ کی راہ میں جہاد کیا، پھر اس کے ساتھی شکست کھا کر (میدان سے) بھاگ گئے اور وہ گناہ کے ڈر سے واپس آگیا (اور لڑا) یہاں تک کہ وہ قتل کردیا گیا، اس وقت اللہ تعالیٰ اپنے فرشتوں سے فرماتا ہے: میرے بندے کو دیکھو میرے ثواب کی رغبت اور میرے عذاب کے ڈر سے لوٹ آیا یہاں تک کہ اس کا خون بہا گیا ۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ أبوداود، (تحفة الأشراف: ٩٥٥٢)، وقد أخرجہ: مسند احمد (١/٤١٦) (حسن )
وضاحت: ١ ؎: اس حدیث میں اللہ تعالیٰ کے لئے صفت تعجب کی صراحت ہے، دوسری حدیث میں ضحک (ہنسنے) کی صفت کا تذکرہ ہے، یہ صفات اللہ تعالیٰ کے لئے ثابت ہیں، ذات باری تعالیٰ اور اس کی صفات کی کنہ و کیفیت کی جستجو میں پڑے بغیر تمام ثابت صفات باری تعالیٰ پر ایمان لانا چاہیے، اور کسی مخلوق کی ذات وصفات سے اس کی تشبیہ و تمثیل وتکییف جائز نہیں ہے۔ ليس کمثله شيء وهو السميع البصير " اللہ کے ہم مثل کوئی چیز نہیں اور وہ ذات باری سمیع (سننے والا) اور بصیر (دیکھنے والا ہے) "۔
Narrated Abdullah ibn Masud (RA) : The Prophet ﷺ said: Our Lord Most High is pleased with a man who fights in the path of Allah, the Exalted; then his companions fled away (i. e. retreated). But he knew that it was a sin (to flee away from the battlefield), so he returned, and his blood was shed. Thereupon Allah, the Exalted, says to His angels: Look at My servant; he returned seeking what I have for him (i. e. the reward), and fearing (the punishment) I have, until his blood was shed.
Top