مسند امام احمد - حضرت اسماء بنت یزید کی حدیثیں - حدیث نمبر 4768
حدیث نمبر: 2688
حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيل، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ أَخْبَرَنَا ثَابِتٌ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَنَسٍ، ‏‏‏‏‏‏أَنَّ ثَمَانِينَ رَجُلًا مِنْ أَهْلِ مَكَّةَ هَبَطُوا عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَصْحَابِهِ مِنْ جِبَالِ التَّنْعِيمِ عِنْدَ صَلَاةِ الْفَجْرِ لِيَقْتُلُوهُمْ فَأَخَذَهُمْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سِلْمًا فَأَعْتَقَهُمْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏فَأَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ وَهُوَ الَّذِي كَفَّ أَيْدِيَهُمْ عَنْكُمْ وَأَيْدِيَكُمْ عَنْهُمْ بِبَطْنِ مَكَّةَ سورة الفتح آية 24 إِلَى آخِرِ الْآيَةِ.
قیدی کو فدیہ لئے بغیر احسان کے طور پر چھوڑ دینا
انس ؓ سے روایت ہے کہ مکہ والوں میں سے اسی آدمی جبل تنعیم سے نماز فجر کے وقت نبی اکرم اور آپ کے صحابہ کو قتل کرنے کے لیے اترے تو رسول نے انہیں کسی مزاحمت کے بغیر گرفتار کرلیا، پھر آپ نے ان کو آزاد کردیا تو اللہ نے یہ آیت نازل فرمائی: وهو الذي كف أيديهم عنکم وأيديكم عنهم ببطن مكة إلى آخر الآية (سورۃ الفتح: ٢٤) اللہ ہی نے ان کا ہاتھ تم سے اور تمہارا ہاتھ ان سے وادی مکہ میں روک دیا ۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح مسلم/الجھاد ٤٦ (١٨٠٨)، سنن الترمذی/تفسیرالفتح ٣ (٣٢٦٤)، (تحفة الأشراف: ٣٠٩)، وقد أخرجہ: مسند احمد (٣/١٢٢، ٢٩٠) (صحیح )
Top