صحیح مسلم - سلام کرنے کا بیان - حدیث نمبر 3341
حدیث نمبر: 4239
حَدَّثَنَ حُمَيْدُ بْنُ مَسْعَدَةَ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيل، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا خَالِدٌ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ مَيْمُونٍ الْقَنَّادِ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي قِلَابَةَ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ أَبِي سُفْيًانَ:‏‏‏‏ أَنّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى عَنِ رُكُوبِ النِّمَارِ وَعَنْ لُبْسِ الذَّهَبِ إِلَّا مُقَطَّعًا، ‏‏‏‏‏‏قَالَ أَبُو دَاوُد:‏‏‏‏ أَبُو قِلَابَةَ لَمْ يَلْقَ مُعَاوِيَةَ.
عورتوں کے لئے سونا پہننا جائز ہے
معاویہ بن ابی سفیان ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ نے چیتوں کی کھال پر سواری کرنے اور سونا پہننے سے منع فرمایا ہے مگر جب مقطّع یعنی تھوڑا اور معمولی ہو ١ ؎۔ ابوداؤد کہتے ہیں: ابوقلابہ کی ملاقات معاویہ ؓ سے نہیں ہے۔
تخریج دارالدعوہ: سنن النسائی/الزینة ٤٠ (٥١٥٢)، (تحفة الأشراف: ١١٤٦١)، وقد أخرجہ: مسند احمد (٤/٩٢، ٩٣، ٩٥، ٩٨، ٩٩) (صحیح )
وضاحت: ١ ؎: یہ رخصت عورتوں کے لئے ہے مردوں کے لئے سونا مطلقا حرام ہے چاہے کم ہو یا زیادہ، عورتوں کے لئے جنس سونا حرام نہیں، سونے کی اتنی مقدار جس میں زکاۃ واجب نہیں وہ اپنے استعمال میں لاسکتی ہیں، البتہ اس سے زائد مقدار ان کے لئے بھی درست نہیں کیونکہ بسا اوقات بخل کے سبب وہ زکاۃ سے گریز کرنے لگتی ہیں جو ان کے گناہ اور حرج میں پڑجانے کا سبب بن جاتا ہے۔
Top