سنن ابو داؤد - ادب کا بیان - حدیث نمبر 5216
حدیث نمبر: 5216
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ،‏‏‏‏ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ،‏‏‏‏ عَنْ شُعْبَةَ،‏‏‏‏ بِهَذَا الْحَدِيثِ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ فَلَمَّا كَانَ قَرِيبًا مِنَ الْمَسْجِدِ،‏‏‏‏ قال لِلْأَنْصَارِ:‏‏‏‏ قُومُوا إِلَى سَيِّدِكُمْ.
تعظیما کسی کے لئے کھڑے ہونا
اس سند سے بھی شعبہ سے یہی حدیث مروی ہے اس میں ہے: جب وہ مسجد سے قریب ہوئے تو آپ نے انصار سے فرمایا: اپنے سردار کی طرف بڑھو ١ ؎۔
تخریج دارالدعوہ: انظر ما قبلہ، (تحفة الأشراف: ٣٩٦٠) (صحیح )
وضاحت: ١ ؎: اس سے قیام تعظیم کی بابت استدلال درست نہیں کیونکہ ترمذی میں انس ؓ کی یہ روایت موجود ہے کہ اللہ کے رسول لوگوں میں سب سے زیادہ محبوب تھے پھر بھی لوگ آپ کو دیکھ کر کھڑے نہیں ہوتے تھے، کیونکہ لوگوں کو یہ معلوم تھا کہ آپ کو یہ چیز پسند نہیں۔ دوسری جانب مسند احمد میں قوموا إلى سيدكم کے بعد فأنزلوه کا اضافہ ہے جو صحیح ہے اور اس امر میں صریح ہے کہ لوگوں کو سعد بن معاذ ؓ کے لئے کھڑے ہونے کا جو حکم ملا یہ کھڑا ہونا دراصل سعد ؓ کو اس زخم کی وجہ سے بڑھ کر اتارنے کے لئے تھا جو تیر کے لگنے سے ہوگیا تھا، نہ کہ یہ قیام تعظیم تھا۔
The tradition mentioned above has also been transmitted by Shubah through a different chain of narrators. This version has: when he came near the mosque, he said to the Ansar; stand up showing respect to your chief.
Top