سنن ابو داؤد - ادب کا بیان - حدیث نمبر 9277
حدیث نمبر: 5098
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ، ‏‏‏‏‏‏أَخْبَرَنَا عَمْرٌو، ‏‏‏‏‏‏أَنَّ أَبَا النَّضْرِ حَدَّثَهُ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْعَائِشَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏أَنَّهَا قَالَتْ:‏‏‏‏ مَا رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَطُّ مُسْتَجْمِعًا ضَاحِكًا حَتَّى أَرَى مِنْهُ لَهَوَاتِهِ، ‏‏‏‏‏‏إِنَّمَا كَانَ يَتَبَسَّمُ وَكَانَ إِذَا رَأَى غَيْمًا أَوْ رِيحًا عُرِفَ ذَلِكَ فِي وَجْهِهِ، ‏‏‏‏‏‏فَقُلْتُ:‏‏‏‏ يَا رَسُولَ اللَّهِ، ‏‏‏‏‏‏النَّاسُ إِذَا رَأَوْا الْغَيْمَ فَرِحُوا رَجَاءَ أَنْ يَكُونَ فِيهِ الْمَطَرُ، ‏‏‏‏‏‏وَأَرَاكَ إِذَا رَأَيْتَهُ عُرِفَتْ فِي وَجْهِكَ الْكَرَاهِيَةُ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ:‏‏‏‏ يَا عَائِشَةُ، ‏‏‏‏‏‏مَا يُؤَمِّنُنِي أَنْ يَكُونَ فِيهِ عَذَابٌ قَدْ عُذِّبَ قَوْمٌ بِالرِّيحِ، ‏‏‏‏‏‏وَقَدْ رَأَى قَوْمٌ الْعَذَابَ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالُوا:‏‏‏‏ هَذَا عَارِضٌ مُمْطِرُنَا.
جب تیز ہوا چلے تو کیا پڑھے؟
ام المؤمنین عائشہ ؓ کہتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ کو کبھی کھلکھلا کر ہنستے نہیں دیکھا کہ آپ کے حلق کے کوے کو دیکھ سکوں، آپ تو صرف تبسم فرماتے (ہلکا سا مسکراتے) تھے، آپ جب بدلی یا آندھی دیکھتے تو اس کا اثر آپ کے چہرے پر دیکھا جاتا (آپ تردد اور تشویش میں مبتلا ہوجاتے) تو (ایک بار) میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! لوگ تو جب بدلی دیکھتے ہیں تو خوش ہوتے ہیں کہ بارش ہوگی، اور آپ کو دیکھتی ہوں کہ آپ جب بدلی دیکھتے ہیں تو آپ کے چہرے سے ناگواری (گھبراہٹ اور پریشانی) جھلکتی ہے (اس کی وجہ کیا ہے؟ ) آپ نے فرمایا: اے عائشہ! مجھے یہ ڈر لگا رہتا ہے کہ کہیں اس میں عذاب نہ ہو، کیونکہ ایک قوم (قوم عاد) ہوا کے عذاب سے دو چار ہوچکی ہے، اور ایک قوم نے (بدلی کا) عذاب دیکھا، تو وہ کہنے لگی هذا عارض ممطرنا ١ ؎: یہ بادل تو ہم پر برسے گا (وہ برسا تو لیکن، بارش پتھروں کی ہوئی، سب ہلاک کردیے گئے) ۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/بدء الخلق ٥ (٣٢٠٦)، تفسیر سورة الأحقاف (٤٨٢٩)، الأدب ٦٨ (٦٠٩٣)، صحیح مسلم/الاستسقاء ٣ (٨٩٩)، (تحفة الأشراف: ١٦١٣٦)، وقد أخرجہ: سنن الترمذی/تفسیر القرآن ٤٦ (٤٨٢٨)، سنن ابن ماجہ/الدعاء ٢١ (٦٠٩٢)، مسند احمد (٦/١٩٠) (صحیح )
وضاحت: ١ ؎: قوم ثمود کی طرف اشارہ ہے، مدائن صالح (سعودی عرب) میں اس قوم کے آثار موجود ہیں۔
Top