اوقات نماز اور اس کے مسائل
نماز فرض ہونے کا ظاہری سبب وقت ہے ، شریعت نے نماز ادا کرنے کے لئے پانچ وقت مقرر کئے ہیں ، اگر اُن وقتوں میں نماز پڑھی جائے تو ادا ہو گی اور وقت سے پہلے پڑھ لی جائے تو نماز بالکل ہی نہ ہو گی اور وقت گزرنے کے بعد پڑھی جائے تو وہ نماز ادا نہیں کہلائے گی بلکہ قضا کہلائے گی، پانچ فرض نمازوں کے جو پانچ وقت مقرر ہیں ان کی تفصیل یہ ہے 1. نمازِ فجر کا وقت سورج نکلنے سے تقریباً ڈیڑھ گھنٹہ پہلے مشرق کی طرف سے آسمان کے کنارے پر چوڑائی میں یعنی شمالاً جنوباً ایک سفیدی ( روشنی) ظاہر ہوتی ہے اور جلدی جلدی دائیں بائیں پھیلتی جاتی ہے یہاں تک کہ تمام تمام آسمان پر پھیل جاتی ہے اسے صبح صادق کہتے ہیں ، اِسی صبح صادق کے طلوع ہونے سے فجر کی نماز کا وقت شروع ہوتا ہے ۔ صبح کاذب کا اعتبار نہیں اور یہ وہ سفیدی ہے جو صبح صادق سے پہلے مشرق سے آسمان پر لمبائی میں شرقاً غرباً ایک ستون کی شکل میں ظاہر ہوتی ہے ۔ جس کے نیچے سارا افق سیاہ ہوتا ہے ، یہ سفیدی تھوڑی دیر رہ کر غائب ہو جاتی ہے ۔ اس کے بعد صبح صادق کی سفیدی ظاہر ہوتی ہے ، جو دائیں بائیں کو پھیلتی ہوئی اٹھتی ہے ۔ فجر کی نماز کا وقت صبح صادق سے شروع ہو کر سورج نکلنے سے پہلے تک رہتا ہے ،۔جب آفتاب کا ذرا سا کنارہ بھی نکل آئے تو فجر کا وقت ختم ہو جاتا ہے 2. نماز ظہر اور جمعہ کا وقت نماز ظہر اور جمعہ کا وقت زوال یعنی سورج ڈھلنے سے شروع ہوتا ہے اور ہر چیز کا سایہ اصلی سائے کے علاوہ دو گنا ہو جانے تک رہتا ہے ، جب سایہ دو گنا ہو جائے تو ظہر کا وقت ختم ہو جاتا ہے ، ٹھیک دوپہر کے وقت ہر۔چیز کا جس قدر سایہ ہو وہ اس کا اصلی سایہ ہے 3. نماز عصر کا وقت جب ہر چیز کا سایہ اصلی سائے کے علاوہ دو مثل ( دو گنا) ہو جائے تو عصر کا وقت شروع ہوتا ہے اور سورج کے غروب ہونے سے لحظہ بھر پہلے تک۔رہتا ہے 4. نماز مغرب کا وقت جب سورج غروب ہو جائے تو مغرب کا وقت شروع ہوتا ہے اور شفق کے غائب ہونے سے پہلے تک رہتا ہے ۔ مغرب کی طرف جو سرخی اس وقت آتی ہے اس کو شفق کہتے ہیں ، صاحبین کے نزدیک شفق احمر( سرخی) تک اور امام ابو حنیفہ کے نزدیک شفق ابیض تک( سفیدی) سے پہلے تک مغرب کا وقت رہتا ہے ۔اور اِسی پر فتویٰ اور عمل ہے 5. نماز عشاء اور وتر کا وقت شفق غائب ہونے کے بعد عشاء کا وقت شروع ہو جاتا ہے اور صبح صادق ہونے سے پہلے تک رہتا ہے ، وتر کی نماز کا بھی یہی وقت ہے لیکن وتر کو فرضِ عشاءسے پہلے نہ پڑھے اس لئے ان میں ترتیب واجب ہے مگر بھول کر۔پڑھ لے تو جائز ہے فائدہ: نمازِ عیدین کا وقت، سورج کے اچھی طرح نکل آنے یعنی ایک نیزہ بلند ہونے کے بعد شروع ہوتا ہے اور دوپہر سے پہلے تک رہتا ہے ، ان کا جلدی پڑھنا افضل ہے مگر عید الفطر اول وقت سے کچھ دیر کر کے پڑھنا مستحب ہے
Top