1. سانپ کی کھال نجس ہے اگرچہ اس کے ذبح کیا گیا ہو اس لئے وہ دباغت قبول نہیں کرتی، سانپ کی کینچلی پاک ہے
2. سوتے ہوئے آدمی کی رال پاک ہے
3. ریشم کے کیڑوں کا پانی اور اس کا گویا اور بیٹ پاک ہے۔
4. چمگادڑ کا پیشاب اور بیٹ پاک ہے
5. جانوروں کے ذبح کے بعد جو خون اس کی رگوں اور گوشت میں باقی رہتا ہے وہ پاک و حلال ہے اگرچہ بہت سا کپڑے کو لگ جائے تب بھی کپڑا ناپاک نہیں ہوتا۔ اسے کہ وہ جاری خون نہیں ہے۔
6. جو خون بدن سے جاری نہ ہو وہ پاک ہے
7. شہید کا خون جب تک اس کے جسم پر ہے پاک ہے
8. سوکھا ہوا گوبر یا نجس مٹی جب ہوا سے اڑ کر گیلے کپڑے پر پڑے تو۔جب تک اس میں نجاست کا اثر (رنگ و بو) نظر نہ آئے نجس نہ ہو گا نجاستوں کے بخارات لگنے سے نجس نہیں ہوتا۔ ہوا جو گندگیوں پر گزر کر تر کپڑے پر لگے اس سے کپڑا نجس نہیں ہو گا۔ بعض کے نزدیک اگر نجاست کی بو آنے لگے تو نجس ہو جائے گا، نجاست کا دھواں کپڑے یا بدن کو لگے۔تو نجس نہیں ہوتا یہ صحیح ہے
۹. اگر پانی سے استنجاء کیا اور کپڑے سے نہ پونچھا پھر ریح خارج ہوئی تو نجس نہ ہو گا، اسی طرح اگر پاجامہ کی رومالی گیلی تھی تو وہ بھی نجس نہیں ہو گی لیکن اگر خشک ہونے پر اثر یعنی رنگ وغیرہ ظاہر ہوا تو۔نجس ہے گا
10. اگر کچھ نجاست غلیظہ اور کچھ خفیفہ کپڑے یا بدن پر لگے تو اگر دونوں ایک ہی جگہ پر لگیں خفیفہ غلیظہ کی تابع ہو جائے گی اور دونوں کو جمع کر کے درہم سے زیادہ پر نماز جائز نہیں ہونے کا حکم ہو گا اور الگ الگ جگہ پر لگیں اور ہر ایک قدر مانع کو نہیں پہنچتی تو اگر غلیظہ زیادہ ہے یا دونوں مساوی ہیں تو غلیظہ کو ترجیح ہو گی اور دونوں کے جمع کر کے قدر درہم سے زائد مانع نماز ہو گی اور اگر خفیفہ زیادہ ہے تو خفیفہ کو ترجیح ہو گی اور دونوں کے مجموعہ چوتھائی حصہ تک پہنچنے پر مانع نماز ہو گا کما فی الشامی
11. نوشادر پاک ہے۔
12. پھل وغیرہ کے کیڑے پاک ہیں مگر ان کا کھانا درست نہیں
13. کھانے کی چیزیں اگر سڑ جائیں تو ناپاک نہیں ہوتی لیکن صحت کے نقصان کے خیال سے ان کا کھانا درست نہیں ،۔
14. نجاستوں سے جو کیڑے پیدا ہوتے ہیں وہ نجس ہیں۔