فرض کی دو قسمیں ہیں
1.فرض عین
فرض عین یعنی جس کا کرنا ہر مسلمان پر ضروری ہے اور جس پر وہ لازم ہے اسی کے ادا کرنے سے ادا ہو گا دوسرے کے کرنے سے اس کے ذمہ سے نہیں اترتا جیسے پنج وقتہ نماز ماہ رمضان کے روزے وغیرہ
2.فرض کفایہ
فرض کفایہ وہ ہے کہ بعض کے ادا کرنے سے باقی دوسروں کے ذمہ سے بھی اتر جائے گا لیکن اگر کوئی بھی ادا نہ کرے تو سب گناہگار ہوں گے جیسے نماز جنازہ۔ اسی طرح سنًت موکدہ علی الکفایہ بھی ہے جس کی مثال رمضان مبارک کے آخری عشرہ کا اعتکاف ہے۔
اسلام میں مشہور فرض عین یہ ہیں:
کلمہ شہادت کا دل و زبان سے اقرار، رات دن میں پانچ وقت کی نمازیں، زکوٰۃ، حج، ایما، نماز، روزہ اور طہارت کے احکام کا بقدر ضرورت علم، ماں، باپ، استاد، علماء، بادشاہ اور سید کی حق باتوں میں فرمانبرداری اور ادب، ماں، باپ، بیوی اور چھوٹی عمر کی اولاد کا نفقہ، تمام گناہوں سے توبہ، آنحضرت ﷺ کا نسب چار پشتوں تک یاد رکھنا اور وہ اس طرح ہے حضرت محمد ﷺ بن عبداللہ بن عبدالمطلب بن ہاشم بن عبدالمناف، مرد اور عورت کے لئے ستر عورت، عورت کا بلا اجازت خاوند و بلا پردہ شرعی گھر سے باہر نہ جانا اور خاوند کا بیوی کو غیر شرعی موقع میں جانے سے روکنا(چند مواقع ایسے ہیں جن میں خاوند کی اجازت کے بغیر جانا جائز ہے )، چاروں مذاہب اہل سنًت و جماعت حنفی، مالکی، شافعی اور حنبلی کو برحق جاننا، رمضان کے ہر روزہ اور حج و زکوٰۃ کی نیت( نیت کے بغیر کوئی عمل صحیح نہیں ہوتا)، اخلاص عمل و ترکِ ریا، موت کے خوف کے وقت کھانا پینا، جب کافر غلبہ کریں تو ان سے جہاد کرنا، کسب حلال، نماز کے اٹھارہ فرض ہیں، وضو میں چار، تیمّم میں تین، غسل میں تین، بقدر جوازِ نماز قرآن یاد کرنا، نصِ قرآن و حدیث و قیاس ائمہ و اجماع امت پر عمل کرنا، نماز میں یا خارج نماز جب قرآن مجید پڑھا جائے اس کو سننا، فرض نمازوں، نماز جنازہ، سجدہ، تلاوت اور اللہ کی کتابوں کو چھونے کے لئے وضو کرنا، جب غسل فرض ہو غسل کرنا، پیشاب یا پاخانہ کا مقام ایک درم سے زیادہ ملوث ہو جائے تو استنجا کرنا، زنا کا خوف ہو تو نکاح کرنا، عورت کا خاوند کا حکم ماننا، خاوند کے مال میں خیانت و نقصان نہ کرنا، آگ میں جلنے والے یا ڈوبنے والے یا درندے کی زد والے یا مصیبت زدہ یعنی دیوار کے نیچے دبے ہوئے کو بچانا، بادشاہوں کے لئے عدل کرنا اور علماء عاجزین، مسکین اور غازیوں کو نفقہ دینا، اللہ تعالیٰ کا نام سننے پر جل جلالہ کہنا، عمر میں ایک دفعہ درود شریف پڑھنا، قدرت ہوتے ہوئے اللہ و رسول کی گستاخی سے روکنا قدرت ہے تو ہاتھ سے روکے پرنہ زبان سے روکے اگر یہ بھی نہ ہو سکے تو دل سے برا جانے، زخم وغیرہ سے خون وغیرہ روکنے کے لئے پٹی باندھنا یا قطرہ پیشاب و ندی وغیرہ جاری رہنے سے روکنی کے لئے روئی رکھنا کہ نماز صحیح حالت میں ہو، بقدر ضرورت علمِ فقہ کا پڑھنا
اسلام میں مشہور فرض کفایہ یہ ہیں
سلام کا جواب دینا، چھینک کا جواب دینا یعنی یَرحَمُکَ اللّٰہ کہنا، عیادت مریض جبکہ مرض شدید ہو، مسلمان میت کا غسل و کفن و نماز جنازہ و دفن وغیرہ، ہر شہر میں ایام جمعہ و عیدین میں قاضی مفتی و امیر(حاکم) و خطیب کا موجود ہونا، فرض عین علم سے زائد علومِ شرعیہ فقہ و اصول وغیرہ کا پڑھنا، تمام قران مجید کا حفظ کرنا،امر بالمعروف و نہی عن منکر کرنا، بادشاہ کے لئے طاقت اور عالم کے لئے زبان سے کرنا اور عوام کے لئے جبکہ فتنہ کا ڈر ہو دل سے منکرات کو برا جاننا فرض کفایہ ہے، اولاد کی تعلیم و تربیت و نکاح کرنا، کسی پیغام دینے والے کا پیغام پہچانا، طالب علموں کا خرچ و امداد، مومن بھوکا مر رہا ہو تو اس کو کھانا دینا اور خود توفیق نہ ہو تو لوگوں میں اعلان کرنا، جب کفار غلبہ کریں تو ان سے لڑنا فرضِ عین ہے اور جب کفار غلبہ نہ کریں تو ان سے جہاد کرنا فرض کفایہ ہے