آج طلوع آفتاب کے بعد حالتِ احرام میں سب حجاج کو منی جانا ہے ۔ مفرد ( حج افراد کر نے والا ) جس کا احرام حج کا ہے اور قارن یعنی حجِ قران کرنے والا ، جس کا احرام حج و عمرہ دونوں کا ہے، ان کے احرام تو پہلے سے بندھے ہو ئے ہیں، البتہ متمتع یعنی حجِ تمتع کر نے والا، جس نے عمرہ کر کے احرام کھول دیا تھا اور اسی طرح اہل حرم آج حج کا احرام باندھیں ، سنت کے مطابق غسل کر کے احرام کی چادریں پہن لیں، احرام کیلئے دو رکعت پڑھیں، اور حج کی نیت کر کے تلبیہ پڑھیں ، تلبیہ پڑھتے ہی احرام شروع ہو گیا اور احرام کی تمام مذکورہ پابندیاں لازم ہو گئیں ، اس کے بعد منی کو روانہ ہوجا ئیں ۔
منی مکہ مکرمہ سے تین میل کے فاصلے پر دو طرفہ پہاڑوں کے درمیان ایک بہت بڑا میدان ہے، آٹھویں تاریخ کی ظہر سے نویں تاریخ کی صبح تک منی میں پانچ نمازیں پڑھنا ، اور رات کو منی میں قیام کرنا سنت ہے اگر اس رات کو مکہ مکرمہ میں رہا یا عرفات میں پہنچ گیا تو مکروہ ہے ۔