1.سورج کے ایک نیزہ بلند ہونے سے نصف النہار شرعی سے پہلے تک عیدین کی نماز کا وقت ہے
2.افضل یہ ہے کہ نمازِ عید الاضحٰی میں جلدی کی جائے تاکہ قربانی میں جلدی کریں اور نمازِ عید الفطر میں دیر کی جائے تاکہ صدقہ فطر ادا کر سکیں
3.اگر کسی عذر کی وجہ سے عید الفطر کی نماز عید کے روز ادا نہ ہوئی تو دوسرے روز اسی وقت پڑھی جائے جو اوپر بیان ہوا لیکن یہ قضا ہو گی ادا نہ ہو گی بلا عذر دوسرے دن اور عذر کے ساتھ تیسرے دن نمازِ عید الفطر جائز نہیں ہے
4. عیدالاضحٰی کی نماز عذر کی وجہ سے بارہویں تاریخ تک بلا کراہت مؤخر کر سکتے ہیں پہلے دن کے بعد یہ بھی قضا ہو گی اور بلا عذر بارہویں تاریخ تک کراہت واسئات کے ساتھ ادا ہو سکتی ہے عید الفطر دوسرے دن ادا ہونے کے لئے عذرشرط ہے ورنہ جائز نہیں جیسا کہ اوپر بیان ہوا