1.ہر مسلمان کو جمعہ کا اہتمام پنجشنبہ ( جمعرات) سے کرنا چاہئے یعنی اس دن عصر کے وقت سے استغفار وغیرہ زیادہ کریں ، صاف کپڑے اور خوشبو وغیرہ مہیا کر کے رکھے
2.جمعہ کے دن زیر ناف اور بغلوں کے بال صاف کرے، سر کے بال لبیں ناخن ٹھیک کرائے اگر یہ بہت زیادہ بڑھے ہوئے نہ ہو تو بہتر یہ ہے کہ نمازِ جمعہ کے بعد ٹھیک کرائے ورنہ نماز جمعہ سے قبل ٹھیک کرانا افضل ہے اور بعض کے نزدیک ہر حال میں جمعہ سے پہلے ہی ان کو ٹھیک کرانا افضل ہے اور احادیث سے بھی اس کی تاکید ہوتی ہے واللّٰہ اعلم بالصواب، مسواک کرے اور غسل کرے، غسل کے وضو سے ہی نماز جمعہ ادا کرنا افضل ہے اور اگر غسل کرنے کے بعد وضو جاتا رہا اور نیا وضو کر کے نماز ادا کی تب بھی سنت غسل ادا ہو گی، اچھے کپڑے پہنے بہتر ہے کہ سفید ہوں جمعہ اور عیدین کے کپڑے عام دنوں کے لباس سے الگ ہوں تو مستحب ہے یہ زہد کے منافی نہیں ہے ممکن ہو تو تیل و خشبو وغیرہ لگائے افضل خوشبو وہ ہے جس میں مشک کے ساتھ گلاب ملا ہوا ہو
3.جامع مسجد میں بہت سویرے جائے اور پہلی صف میں جگہ لینے کی ہمت کرے جو شخص جتنا سویرے جائے گا اسی قدر ثواب پائے گا لیکن جگہ روکنے کے لئے سویرے سے مصلی بچھا کر چلے جانا ٹھیک نہیں ہے البتہ اگر پہلے سے آ کر ذکر و ورد میں مشغول تھا پھر کسی ضرورت کے لئے جانا پڑا اور کپڑا وغیرہ اپنی جگہ پر چھوڑ گیا تو مضائقہ نہیں
4.مستحب یہ ہے کہ نماز جمعہ کے لئے پیدل چل کر جائے سواری پر جانا بھی جائز ہے
5. جمعہ کے دن سورة کہف پڑھنے میں بہت ثواب ہے خواہ نماز سے پہلے پڑھے یا پیچھے یا جمعہ کی رات میں پڑھے، اور رات یا دن کے اول حصہ میں پڑھنا افضل ہے ، جمعہ کے دن یا رات میں سورة دخان اور سورة یٰس پڑھنے کی فضیلت بھی آئی ہے
6. جمعہ کے دن درود شریف پڑھنے میں اور دنوں سے زیادہ ثواب ملتا ہے اس لئے کثرت سے درود شریف پڑھیں
7.جمعہ کے روز زیارت قبور کرنا مستحب ہے