1.اگر مسافر وقتی نماز پڑھنے کی حالت میں اقامت کی نیت کر لے خواہ اول میں یا درمیان میں یا اخیر میں تو وہ پوری نماز پڑھے مثلاً اگر کسی مسافر نے ظہر کی نماز شروع کی اور ایک رکعت پڑھنے کے بعد اقامت کی نیت کر لی تو وہ چار رکعت پوری کرے لیکن اگر وقت گزر جانے کے بعد یا مسافر لاحق نے مسافر امام کے فارغ ہونے کے بعد لاحق ہونے کی حالت میں اقامت کی نیت کی تو اس نیت کا اثر اس نماز میں ظاہر نہ ہو گا مثلاً کسی مسافر نے ایسے وقت ظہر کی نماز شروع کی کہ ایک رکعت پڑھنے کے بعد ظہر کا وقت ختم ہو گیا اس کے بعد اس نے اقامت کی نیت کی تو یہ نیت اس نماز میں اثر نہ کرے گی اس لئے اس کو یہ نماز قصر کی پڑھنی ہو گی لیکن اگر ایک رکعت پڑھنے کے بعد وقت کے اندر اقامت کی نیت کر لی اور نیت کر لینے کے بعد ظہر کا وقت نکل گیا تو اس کو پوری نماز یعنی چار رکعت پڑھنی ہو گی اسی طرح اگر کوئی مسافر ظہر کی نماز میں کسی مسافر کا مقتدی ہوا اور پھر لاحق ہو گیا اور اپنی لاحقانہ نماز ادا کرنے لگا اور مسافر امام کے فارغ ہونے کے بعد اس لاحق مقتدی نے اقامت کی نیت کر لی تو اس نیت کا اثر اس کی نماز پر نہیں پڑے گا اور اس کو نماز قصر ہی پڑھنی ہو گی اور اگر امام کے فارغ ہونے سے پہلے اقامت کی نیت کر لی تو پوری نماز یعنی چار رکعتیں پڑھے 2.اگر کسی نماز کے اول وقت میں کوئی شخص مسافر تھا وہ نماز اس نے قصر پڑھ لی پھر اُسی وقت میں اقامت کی نیت کر لی یا اپنے وطن واپس آ گیا تو اس کا اثر اس نماز میں ظاہر نہیں ہوا اور وہ قصر پڑھی ہوئی نماز کافی ہو گی اور اگر ابھی نماز نہیں پڑھی کہ وقت کے اندر اقامت کی نیت کر لی یا اپنے وطن واپس آ گیا تو اب پوری نماز پڑھے گا اس طرح اگر کسی مقیم نے وقتی نماز نہیں پڑھی تھی کہ اس وقت میں وہ مسافر ہو گیا تو اب قصر نماز پڑھے گا اور اگر پوری نماز پڑھنے کے بعد اس وقت میں سفر ہو گیا تو وہی پڑھی ہوئی نماز کافی ہے غرض کہ وقتی فرض ادا کر چکنے کے بعد نیت و حالت بدلنے سے اس وقتی نماز پر کوئی اثر نہیں پڑتا بلکہ اس کا اثر اگلے وقتوں پر پڑے گا
3.اگر وقتی نماز نہیں پڑھی اور اس کا وقت نکل گیا اور اس کے بعد مسافر نے اقامت کی نیت کی تو وہ قصر نماز قضا پڑھے گا اور اگر مقیم نے وقتی نماز نہیں پڑھی اور وقت نکل جانے کے بعد سفر شروع کر دیا تو وہ پوری قضا کرے گا خلاصہ یہ ہے کہ اگر سفر میں قصر نماز قضا ہو گئی تو اس کو قصر ہی پڑھے خواہ سفر کی حالت میں قضا کرے یا اقامت کی حالت میں ، اور اگر اقامت کی حالت میں کوئی نماز قضا ہوئی ہو تو اس کو پوری یعنی چار رکعتیں ہی قضا کرے خواہ سفر میں قضا کرے یا حالت اقامت میں