احکام سفر
1.وہ احکام جو سفر سے بدل جاتے ہیں یہ ہیں 1.نماز قصر ہونا، 2.روزہ نہ رکھنے کی اجازت، 3.مسح موزوں کی مدت کا تین دن رات ہو جانا، 4.مسافر پر جمعہ و عیدین و قربانی واجب نہ ہونا، 5.آزاد عورت کو محرم کے بغیر سفر پر جانا حرام ہونا، اس بیان میں نماز قصر ہونے کی تفصیل بیان کی جاتی ہے ، 2.نماز قصر کرنے کا مطلب یہ ہے کہ شرعی مسافر پر چار رکعتوں والی فرض نماز یعنی ظہر و عصر و عشا دو رکعتیں فرض ہیں اور فجر و مغرب اور وتر کی نماز میں کوئی کمی نہیں ہوتی 3.مسافر کو قصر کرنا واجب ہے اور پوری رکعتیں پڑھنا گناہ ہے 4.اگر مسافر نے قصر نماز میں چار رکعتیں پڑھ لیں اور دوسری رکعت پر بقدر تشہد قعدہ کیا تو اخیر میں سجدۂ سہو کر لینے سے نماز جائز ہو جائے گی اس کی پہلی دو رکعتیں فرض اور آخری دو رکعتیں نفل ہو جائیں گی لیکن قصداً ایسا کرنے سے گناہگار ہو گا یعنی وہ مکروہ تحریمی کا مرتکب ہو گا اگر بھولے سے ایسا ہو گیا تو گناہ نہیں اور اگر دوسری رکعت پر بقدر تشہد قعدہ نہ کیا تو اس کی فرض نماز باطل ہو گئی اس لئے نئے سرے سے پڑھے اور یہ نماز نفل ہو جائے گی 5.سنتوں میں قصر نہیں ہے پس جہاں چار سنتیں پڑھی جاتی ہیں مسافر بھی چار ہی پڑھے اور مختار یہ ہے کہ سفر میں خوف اور جلدی کی حالت ہو تو سنتیں نہ پڑھے اگر امن و بے خوفی ہو مثلاً منزل پر ٹھہرا ہوا ہو تو پڑھ لے، فجر کی سنتیں خاص طور پر پڑھے بعض کے نزدیک مغرب کے بعد کی دو رکعت سنتِ مؤکدہ کا بھی یہی حکم ہے 6.جب سفر شرعی کی نیت کر کے اپنے شہر یا بستی کی آبادی سے باہر نکل جائے اس وقت سے نماز قصر کرنے لگے، شہر سے متصل شہر کی ضروریات مثلاً قبرستان و گھوڑ دوڑ کا میدان، مٹی کوڑا ڈالنے کی جگہ وغیرہ بھی آبادی کے حکم میں ہیں ان سے بھی باہر نکل کر قصر کرنے لگے، جس طرف سے شہر سے نکلتا ہے اسی طرف کی آبادی سے باہر نکلنے کا اعتبار ہے 7.اس طرح جب اپنے شہر کو واپس آئے تو جب تک آبادی کے اندر داخل نہ ہو جائے تب تک وہ مسافر ہے اور قصر نماز پڑھے گا اور جب اس آبادی میں داخل ہو جائے گا جس سے باہر نکنے پر قصر شروع ہوتی ہے مقیم ہو جائے گا اور اس پر پوری نماز پڑھنا لازم ہو جائے گی 8.مسافر جب تک تین منزل پوری نہ ہو جائے صرف نیت سے مقیم ہو جاتا ہے پس اگر تین منزل کا ارادہ کر کے چلا پھر کچھ دور جا کر ارادہ بدل گیا اور واپس ہو گیا تو جب سے لوٹنے کا ارادہ ہوا تب ہی سے مسافر نہیں رہا اگرچہ وہ جنگل میں ہو اور اگر تین منزل طے کرنے کے بعد واپسی کی نیت کرے تو اب اپنے شہر میں داخل ہونے سے پہلے تک نماز قصر کرتا رہے
Top