1.سجدۂ تلاوت کے لئے بھی سب وہی شرطیں ہیں جو نماز کے شرطیں ہیں ، مثلاً طہارت و استقبال قبلہ و نیت و ستر عورت سوائے تکبیر تحریمہ کے کہ یہ سنت ہے ، یہ نیت کرنا شرط نہیں کہ فلاں آیت کا سجدہ ہے مطلقاً سجدۂ تلاوت کی نیت کرنا کافی ہے
2.اس کا فرض پیشانی کا زمین پر رکھنا ہے ، نماز میں آیتِ سجدہ کے متصل رکوع کرنا اس کا قائم مقام ہے اور معذور کے لئے اشارے سے ادا کرنا کافی ہے
3.سجدۂ تلاوت کے لئے دو تکبیریں کہنا سنت ہے امام کے لئے ان کا جہر سے کہنا سنت ہے ، سجدے میں تین بار سبحان ربی الاعلی کہنا سنت ہے
4.کھڑا ہو کر سجدے میں جانا اور سجدے کے بعد کھڑا ہونا یہ دونوں قیام مستحب و افضل ہیں ، سجدۂ تلاوت کے لئے اللّٰہ اکبر کہتے وقت ہاتھ اٹھانا، التحیات پڑھنا اور سلام نہیں ہے
5.جن چیزوں سے نماز فاسد ہو جاتی ہے انہی چیزوں سے سجدۂ تلاوت بھی فاسد ہو جاتا ہے لہذا اس سے سجدہ کا اعادہ واجب ہو گا لیکن سجدۂ تلاوت میں قہقہہ سے وضو نہیں ٹوٹتا البتہ سجدہ باطل ہو جاتا ہے اور عورت کی محاذات سے سجدۂ تلاوت فاسد نہیں ہوتا