سجدۂ سہو کرنے کا طریقہ مع ضروری احکام
1.سجدۂ سہو کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ قعدہِ آخرہ میں تشہد ( پوری التحیات) پڑھنے کے بعد صرف ایک طرف سلام پھیر کر اللّٰہ اکبر کہتا ہوا سجدے میں چلا جائے اور نماز کے سجدے کی طرح تین بار سجدہ کی تسبیح پڑھے پھر تکبیر اللّٰہ اکبر کہتا ہوا سجدے سے سر اٹھائے اور اطمینان سے سیدھا بیٹھنے کے بعد پھر تکبیر کہتا ہوا دوسرے سجدے میں جائے اور اسی طرح سجدے کرے پھر تکبیر کہتا ہوا سجدے سے سر اٹھائے اور بیٹھ کر پھر سے تشہد (پوری التحیات) پڑھے اور درود شریف و دعا پڑھ کر نماز ختم کرنے کے لئے دونوں طرف کا سلام پھیر دے 2.اگر کوئی بھول کر ایک طرف بھی سلام نہ پھیرے اور سجدۂ سہو کر لے تب بھی ادا ہو جائے گا اگر سامنے ہی سلام کہہ کر سجدۂ سہو کر لے تب بھی جائز ہے ، لیکن دانستہ ایسا کرنا مکروہِ تنزیہی ہے 3.اگر دونوں طرف سلام پھیر کر سجدۂ سہو کیا تو ایک روایت کے مطابق یہ بھی جائز ہے لیکن قوی بات یہ ہے کہ ایک ہی طرف یعنی داہنی طرف سلام پھیر کر سجدۂ سہو کرے اگر دونوں طرف سلام پھیر دیا اب سجدۂ سہو نہ کرے بلکہ نماز کا اعادہ کرے 4.درود و دعا سجدۂ سہو کے بعد کے قعدہ میں پڑھے یہی صحیح و مختار ہے لیکن بعض علما نے سجدۂ سہو سے پہلے بھی التحیات کے بعد درود شریف و دعا پڑھنا احتیاطاً پسند کیا ہے اس لئے احتیاط اس میں ہے کہ سجدۂ سہو سے پہلے اور بعد دونوں قعدوں میں یہ تینوں چیزیں پڑھ لے 5.سہو کے دونوں سجدوں کے بعد قعدہ کرنا نماز کا رکن نہیں ہے بلکہ نماز کا رکن وہی قعدہ ہے جو سجدۂ سہو سے پہلے کیا گیا ہے اور وہ قعدہ سجدہ سہو سے باطل نہیں ہوتا کیونکہ وہ قوی ہے لیکن سجدۂ سہو کے بعد کا قعدہ کرنا اور سلام پھیرنا واجب ہے اگر اس کو ترک کر دے گا تو نماز کا اعادہ واجب ہو گا
Top