خلیفہ کرنے کا بیان
جن صورتوں میں بِنا جائز ہے ان میں امام کو بے وضو ہو جانے پر جائز ہے کہ کسی مقتدی کو خلیفہ کر دے اگرچہ وہ نمازِ جنازہ ہی ہو پس اگر امام بے وضو ہو گیا تو مقتدیوں میں سے کسی کو خلیفہ کر کے اپنی جگہ پر آگے بڑھا دے پھر وضو کر کے خلیفہ کے پیچھے اپنی نماز پوری کرے جب کہ اس کی نماز ختم نہ ہوئی ہو، اور اگر خلیفہ نماز سے فارغ ہو گیا تو پہلا امام اپنی جگہ پر آ کر یا جہاں وضو کیا ہے وہیں پر اپنی نماز پوری کر لے اگر امام کے ساتھ ایک ہی مقتدی تھا تو امام کو حدث ہوا تو وہ ایک مقتدی ہی اس کا خلیفہ ہو جائے گا اگرچہ امام اس کو خلیفہ نہ بنائے خلیفہ بنانے کے لئے تین شرطیں ہیں اول: بِنا کی تمام شرطوں کا پایا جانا پس جن صورتوں میں بِنا جائز نہیں خلیفہ بنانا بھی جائز نہیں ، دوم: امام اپنی جگہ سے بڑھنے کی حدود سے آگے نہ بڑھے اور وہ میدان میں دائیں یا بائیں یا پیچھے کی طرف تمام صفوں سے باہر نکلنا ہے اور آگے کی طرف سترہ کی حد تک اور اگر سترہ نہ ہو تو سجدے کی جگہ حد سے آگے بڑھنا ہے اور مسجد میں جب تک مسجد سے باہر نہیں نکلا خلیفہ کرنا درست ہے سوم: یہ کہ خلیفہ میں امام بننے کی صلاحیت ہو
Top