نماز میں عورت کا مرد کے آگے یا مرد کے برابر میں کھڑا ہونا اس طرح پر کہ عورت کا قدم مرد کے کسی عضو کے مقابل نماز کے دوران میں کسی وقت بھی ہو جائے مرد کی نماز کو فاسد کر دے گا اور قدم کا برابر ہونا پنڈلی یا ٹخنے کے برابر ہونے سے ہے ، شرائط محاذات گیارہ ہیں جو یہ ہیں
1.وہ عورت ایسی ہو جو شہوت کی حد کو پہنچ گئی ہو اور جماع کے لائق ہو اگر نابالغ ہو، عمر کا اعتبار نہیں بلکہ جسم کی ساخت کا اعتبار ہے اگرچہ نو سال سے کم عمر کی ہو اور اگر زیادہ عمر کی ہے لیکن ساخت کے اعتبار سے جماع کے قابل نہیں تو نماز فاسد نہ ہو گی، بڑھیا عورت کے محاذات سے بھی نماز فاسد ہو جائے گی خواہ وہ کتنی ہی عمر کی ہو
2.دونوں رکوع و سجود والی نماز پڑھ رہے ہوں
3.دونوں تحریمہ کی رو سے نماز میں مشترک ہوں یعنی دونوں ایک ہی امام کے مقتدی ہوں یا عورت نے اپنی محاذی مرد کی تحریمہ پر تحریمہ باندھی ہو اور خواہ عورت ایک یا دو رکعت بعد میں آ کر شامل ہوئی ہو
4.دونوں ادا کی رُو سے نماز میں مشترک ہوں یعنی وہ مرد اس عورت کا امام ہو یا وہ دونوں کسی دوسرے شخص کے مقتدی ہوں خواہ شرکت حقیقتاً ہو جیسا کہ مدرک اور خواہ حکماً ہو جیسا کہ لاحق جب کہ وہ اپنی لاحقانہ نماز میں ہو
5.مرد مکلف ہو یعنی عاقل و بالغ ہو
6.عورت عاقلہ ہو یعنی ایسی ہو جس کی نماز صحیح ہوتی ہو پس مجنونہ یا حیض یا نفاس والی عورت کے محاذات سے مرد کی نماز فاسد نہیں ہو گی
7.امام نے اُس عورت کی یا مطلق عورتوں کی امامت کی نیت کی ہو، نیت کے وقت عورتوں کا حاضر ہونا ضروری نہیں نیت شروع نماز کے وقت معتبر ہے نماز شروع کرنے کے بعد اگر عورتوں کی امامت کی نیت کی یا عورتوں کی امامت کی نیت کی ہی نہیں تو محاذات سے مرد کی نماز فاسد نہیں ہو گی کیونکہ عورت کی نماز شروع ہی نہیں ہو گی جمعہ و عیدین میں عورتوں کی امامت کی نیت شرط نہیں ہے یہی صحیح ہے پس ان نمازوں میں ان کی امامت کی نیت کرے یا نہ کرے مرد کی نماز عورت کے محاذات سے فاسد ہو جائے گی
8.پورے رکن میں محاذات برابر رہی ہو اس سے کم میں مفسد نہیں
۹.دونوں کی نماز پڑھنے کی جہت ایک ہی ہو
10.نماز شروع کرنے کے بعد شامل ہونے والی عورت کو پیچھے ہٹنے کا اشارہ نہ کرنا مرد کی نماز کو فاسد کرتا ہے پس اگر اس نے عورت کو پیچھے ہٹنے کا اشارہ کر دیا تو مرد کی نماز فاسد نہیں ہو گی بلکہ عورت کی نماز فاسد ہو گی کیونکہ مرد نے اپنا فرض ادا کر دیا اور عورت نے اپنا فرض ترک کیا
11.ان دونوں کے درمیان میں کچھ حائل نہ ہو پس اگر دونوں کے درمیان میں ستون یا دیوار یا کوئی اور پردہ یا سترہ حائل ہو تو مرد کی نماز فاسد نہ ہو گی سترے کی کم سے کم مقدار ایک گز شرعی ( ایک ہاتھ) بلندی اور ایک انگل کی مقدار موٹائی ہے یا دونوں کے درمیاں میں اتنی جگہ خالی ہو جس میں ایک آدمی کھڑا ہو سکے، عورت کی نماز دو صورتوں کے سوا اور کسی صورت میں مرد کی محاذی کھڑے ہونے سے فاسد نہیں ہوتی اور وہ دو صورتیں یہ ہیں اول جب کہ مرد نے اس کو پیچھے ہٹنے کے لئے کہا اور وہ نہ ہٹی، دوم جب کہ وہ مرد خود امام ہو تو جب امام کی نماز فاسد ہو جائے گی تو اس مقتدی عورت کی نماز خود بخود فاسد ہو جائے گی، صف کے درمیان میں کھڑی ہوئی ایک عورت تین آدمیوں کی نماز فاسد کرتی ہے ایک اس کے دائیں طرف کا دوسرا بائیں طرف کا اور ایک اس کی پیچھے والی پہلی متصل صف کا عین پیچھے والا آدمی، دو عورتیں چار آدمیوں کی نماز فاسد کرتی ہیں ایک دائیں طرف کا دوسرا بائیں طرف کا اور دو آدمی پیچھے والی متصل صف کے عین ان کے پیچھے والے، تین عورتیں ایک داہنی طرف کے آدمی کی اور ایک بائیں طرف کے آدمی کی اور پیچھے والی ہر صف کے بالکل ان کے پیچھے والے تین تین آدمیوں کی نماز آخری صف تک فاسد کرتی ہیں اور تین سے زیادہ عورتیں پوری صف کے حکم میں ہو کر دائیں بائیں کے برابر والے ایک ایک آدمی کے علاوہ پیچھے والی تمام صفوں کے تمام آدمیوں کی نماز فاسد کرتی ہیں